بنچ نے نوٹ کیا کہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف سکریٹریز عدالت میں موجود ہیں۔
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے پیر کو آوارہ کتوں کے معاملے کی سماعت شروع کی جس میں اس نے مغربی بنگال اور تلنگانہ کو چھوڑ کر تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف سکریٹریوں کو اس کے سامنے حاضر رہنے کی ہدایت کی تھی۔
جسٹس وکرم ناتھ، سندیپ مہتا اور این وی انجاریا پر مشتمل تین ججوں کی خصوصی بنچ کو سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے بتایا کہ زیادہ تر ریاستوں نے اپنے تعمیل حلف نامہ داخل کر دیا ہے۔
بنچ نے آندھرا پردیش کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل سے کہا کہ وہ وضاحت کریں کہ تعمیل حلف نامہ پچھلی تاریخ کو کیوں داخل نہیں کیا گیا۔
بنچ نے نوٹ کیا کہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف سکریٹریز عدالت میں موجود ہیں۔
اس معاملے میں سماعت جاری ہے۔
اکتوبر 27 کو اس معاملے کی سماعت کرتے ہوئے، سپریم کورٹ نے مغربی بنگال اور تلنگانہ کو چھوڑ کر ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف سکریٹریوں کو 3 نومبر کو اس کے سامنے حاضر رہنے کی ہدایت دی تھی کہ وہ یہ بتانے کے لیے کہ عدالت کے 22 اگست کے حکم کے باوجود تعمیل حلف نامے کیوں داخل نہیں کیے گئے۔
بنچ نے اپنے حکم کی عدم تعمیل پر برہمی کا اظہار کیا تھا اور مشاہدہ کیا تھا کہ 27 اکتوبر تک مغربی بنگال، تلنگانہ اور میونسپل کارپوریشن آف دہلی (ایم سی ڈی) کے علاوہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ تعمیل حلف نامہ داخل نہیں کیا گیا تھا۔
عدالت عظمیٰ نے 22 اگست کو ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے جانوروں کی پیدائش پر قابو پانے (اے بی سی) قوانین کی تعمیل کے لیے کیے جانے والے اقدامات کے بارے میں پوچھا۔