نئی دہلی۔مبینہ طور پر ججوں اور عدالیہ کی توہین کرنے کے خلاف عدالتی کاروائی کی مانگ پر دائر کردہ ایک درخواست کے ضمن میں سپریم کورٹ نے اسٹانڈ آپ کامیڈین کنال کامرا اور کارٹونسٹ رچیتا تنیجا کے نام نوٹسیں جاری کی ہیں۔
جسٹس اشوک بھوشن کی نگرانی والی بنچ نے کامرا اور رچیتا سے استفسار کیاہے کہ وہ چھ ہفتوں میں اپنا ردعمل داخل کریں۔ مذکورہ عدالت نے کہاکہ ذاتی طو رپر انہیں عدالت رجوع ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔
درخواست کے لئے عدالت میں پیش ہونے والے وکیل نشانت کاٹیشوار نے اس سے قبل کہا ہے کہ کنال کامرا کے ”توہین
آمیز“ ٹوئٹ پر یہ درخواست دائر کی گئی ہے۔ کاٹیشوار نے کہاکہ”کامرا نے ٹوئٹ کیاتھا کہ یہ”اس ملک کا سپریم کورٹ اس ملک کا سب کا سپریم مذاق ہے“۔
اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال نے پہلے ہی کارائی شروع کرنے کے عمل کی اجازت دیدی ہے“۔مذکورہ بنچ نے کاٹیشوار سے کہاکہ مبینہ توہین آمیز پڑھنے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ وہ غیرضروری ہے۔
ارنب گوسوامی کو عبوری ضمانت دینے پر کنال کامرا نے سپریم کورٹ کو تنقید کا نشانہ بنایاتھا۔ تاہم کامرا نے سپریم کورٹ کو تنقید بنانے والے اپنے ٹوئٹس پر معذر ت چاہنے سے انکار کردیاتھا‘ تبصرہ کرتے ہوئے اپنے بیان میں کامرا نے کہاتھا کہ”دوسری کی ذاتی آزادی کے معاملے میں سپریم کورٹ کی خاموشی غیر ضروری نہیں ہوسکتی ہے“۔
وینو گوپال کو ارونگ آباد نژاد لاء اسٹوڈنٹس شرینگ کاٹیشوار‘ وکیل رضوان صدیقی‘ آلہ ابادنژاد وکیل انوج سنگھ اور پونانژاد وکلاء امے ابھئے سریکسکار اور ابھیشک شرد رساکارکی جانب سے بارہا لیٹرس لکھے جانے کے بعد اس معاملے میں عدالتی کاروائی کو منظوری دی گئی ہے