نئی دہلی۔سپریم کورٹ کی جانب سے نامزد مذکورہ پیگاسیس پینل مانا جارہا ہے کہ تحقیقات کی پیش رفت کے متعلق عدالت عظمی میں اپنی ایک عبوری رپورٹ پیش کرے گا۔اس ڈیولپمنٹ سے واقف ذرائع کے بموجب مذکورہ پینل عدالت عظمیٰ میں ایک عبوری رپورٹ پیش کرے گا۔
چیف جسٹس این وی رامنا کی زیرقیادت ایک بنچ جس میں جسٹس سوریا کانت او رہیماکوہلی بھی موجود ہیں فبروری23کے رو ز اس ضمن میں درخواستیں قبول کریں گے۔ پینل نے اس سے قبل کہاتھا کہ صرف دولوگ ہی فارنسک جانچ کے ساتھ اپنے موبائیل فونس جمع کرائے ہیں۔
پچھلے سال 27اکٹوبر کے روز عدالت نے کہاتھا کہ اس معاملے کی سچائی تک پہنچنے کے لئے وہ سنجیدہ ہے‘ اسی وجہہ سے اس نے ایک آزاد تکنیکی ماہر کمیٹی عدالت کے ریٹائرڈ جج جسٹس آر وی رویندرن کی نگرانی میں تشکیل دی ہے تاکہ پیگاسیس جاسوسی الزامات کی تحقیقات کراسکے۔
عدالت عظمیٰ نے تکنیکی کمیٹی کو اس بات کا پورا اختیار دیا ہے کہ وہ سوالات اور قواعد کے حوالوں کو موثر بنانے کے لئے اپنا خود کا طریقہ کار اختیار کرے۔جسٹس رویندرن تکنیکی کمیٹی کے تمام امور کی نگرانی کرے گے اور الوک جوشی سابق ائی پی ایس افیسر اور ڈاکٹر سندیپ اوبرائے چیرمن کے طور پر مدد فراہم کریں گے۔
تکنیکی کمیٹی کے تین اراکین ڈاکٹر نوین کمار چودھری‘ پروفیسر (سائبر سکیورٹی او رڈیجیٹل فارنسک) او رڈین نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی‘ گاندھی نگر کے علاوہ ڈاکٹر پربھارن پی‘ پروفیسر(اسکول آف انجینئرنگ)‘ امریتا وشوا ودیاپتھم‘ امریتا پوری‘ کیرلا‘ اور ڈاکٹر اشون انل گوسمتی‘انسٹیٹیوٹ چیر‘ اسوسیٹ پروفیسر (کمپیوٹر سائنبس او رانجینئرنگ)‘ انڈین انسٹیٹیوٹ آف ٹکنالوجی ممبئی ہیں۔
درخواستوں کا ایک جتھا جس میں ایڈوکیٹ ایم ایل شرما‘ سی پی ائی ایم کے ایم پیجان بریتاس‘ صحافی این رام‘ سابق ائی ائی ایم پروفیسر جگدیپ چوکر‘ نریندر مشرا‘ پرانجائے گوہا ٹھاکرتا‘ روپیش کمار سنگھ‘ ایس این ایم عابدی اور ایڈیٹرس گلڈ آف انڈیا نے پیگاسیس جاسوسی الزامات میں آزادانہ تحقیقات کی مانگ کے ساتھ دائر کیاتھا۔