سچن پائلٹ کی عرضی پر ہائیکورٹ میں آج سماعت

,

   

بی جے پی میں شامل نہ ہونے کے اعلان پر گھر واپسی کیلئے کوششیں تیز

جئے پور۔ راجستھان ہائیکورٹ نے سچن پائلٹ کی درخواست پر سماعت آج ملتوی کردی ہے۔ رات دیر گئے موصولہ اطلاع کے مطابق اگلی سماعت جمعہ کو ایک بجے دن ہوگی۔ قبل ازیں سچن نے اپنے 18 باغی ارکان اسمبلی کے ساتھ انہیں نااہلی کی نوٹس دینے کے پارٹی کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے ہائیکورٹ میں درخواست داخل کی تھی۔ سچن پائلٹ نے اپنے ساتھیوں کیساتھ اسپیکر کی جانب سے ریاستی اسمبلی کی جانب سے انہیں نااہل قرار دینے کی نوٹس کو چیلنج کیا ہے۔ جسٹس ستیش چندرا شرما کے اجلاس پر اس کی سماعت ہورہی تھی تاہم درخواست گزاروں کے وکیل ہریش سالوے نے تازہ درخواست دائر کرنے کیلئے وقت طلب کیا جس پر سماعت ملتوی ہوگئی۔ جج نے تازہ درخواست داخل کرنے کیلئے انہیں وقت دیا۔ کانگریس چیف وِہپ مہیش جوشی بھی عدالت سے رجوع ہوئے جنہوں نے اسپیکر کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے ارکان کو نااہل قرار دینے کی درخواست کی تھی۔ اسپیکر نے کل نوٹس جاری کرتے ہوئے ارکان سے کہا تھا کہ وہ جمعہ تک مخالف پارٹی سرگرمیوں سے متعلق اپنی وضاحت پیش کریں، بصورت دیگر انہیں نااہل قرار دیا جائے گا۔ کانگریس کی جانب سے پارٹی کے ماہر قانون ابھیشیک مانو سنگھوی وکالت کررہے ہیں۔ کانگریس نے باغی لیڈر سچن پائلٹ سے کل کہا تھا کہ وہ ہریانہ حکومت کی مہمان نوازی کو ترک کرکے جئے پور واپس آجائیں اور اپنا دعویٰ ثابت کریں کہ وہ بی جے پی میں شامل نہیں ہورہے ہیں۔ کانگریس پارٹی نے بی جے پی پر الزام عائد کیا کہ وہ باغی ارکان کو رقم اور عہدوں کا لالچ دینے کی کوشش کررہی ہے۔ اسی دوران میڈیا ذرائع سے یہ اطلاع ملی ہے کہ راہول گاندھی، سچن پائلٹ کو پارٹی میں واپس لانے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ راہول نے اگرچہ سچن سے راست طور پر رابطہ قائم نہیں کیا تھا، اپنے قاصدوں کے ذریعہ ان سے رابطہ میں ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ سچن 2018ء اسمبلی انتخابات کے بعد اشوک گہلوٹ کو چیف منسٹر بنانے کے بعد سے الجھن کا شکار تھے۔ ان کے حامیوں کا کہنا ہے کہ پارٹی کی کامیابی میں سچن پائلٹ کا اہم رول رہا ہے اور وہ چیف منسٹر عہدہ کے مستحق ہیں۔ اشوک گہلوٹ صبح پریس کانفرنس سے خطاب کریں گے۔