سکریٹریٹ میں بڑے پیمانے پر کرپشن کی شکایات پر چیف منسٹر کی برہمی

,

   

سخت کارروائی کی ہدایت ‘ 150 ملازمین کے پاس سینکڑوں کروڑ روپئے جائیدادوں کی موجودگی کا شبہ‘ اے سی بی چوکس
حیدرآباد۔ 17 فروری (سیاست نیوز) تلنگانہ سیکریٹریٹ میں کرپشن کے واقعات میں اضافہ اور بعض عہدیداررشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑے جانے کے پیش نظر اب نہ صرف حکومت نے سخت اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے بلکہ ریاستی اینٹی کرپشن بیورو کی طرف سے سیکریٹریٹ کے ملازمین و عہدیداروں پر گہری نظر رکھنے کی اطلاعات ہیں کیونکہ ریاستی سیکریٹریٹ کے بعض محکمہ جات میں خدمات انجام دینے والے بالخصوص محکمہ جات ریوینیو چیف منسٹر ریلیف فنڈ جی اے ڈی وغیرہ اسسٹنٹ سیکشن آفیسر سیکشن آفیسرس کے علاوہ اسسٹنٹ سیکریٹریز، ڈپٹی سیکریٹریز اور جوائنٹ سیکریٹریز (نان کیڈر) رتبہ کے حامل عہدیدار بڑے پیمانے پر کرپشن سرگرمیوں میں مبینہ طور پر ملوث پائے جانے کی اطلاعات ہیں جس کے پیش نظر حکومت بالخصوص چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ کو سیکریٹریٹ ملازمین اور عہدیداروں کی جانب سے کرپشن حاصل کرتے ہوئے ویڈیوز فراہم ہونے کی وجہ سے خود چیف منسٹر نے سخت موقف اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہاں تک کہ بتایا جاتا ہے کہ سیکریٹریٹ کے زائد از 150 ملازمین اور عہدیداروں کی ہزاروں کروڑ روپیوں مالیت کی اراضیات شہر حیدرآباد کے مضافاتی علاقوں میں پائی جانے اور کرپشن کے ذریعہ حاصل کردہ رقومات کے ذریعہ شہر کے مضافات میں قائم کی جانے والی مختلف نوعیت کی کمپنیوں میں سرمایہ کاری کرنے سے متعلق مکمل تفصیلات چیف منسٹر کے پاس موجود رہنے کی اطلاعات ہیں۔ چیف منسٹر کو موصول ہونے والی عوامی شکایات پر چندر شیکھر راؤ کی ایماء پر ہی اینٹی کرپشن بیورو نے مختلف محکمہ جات کے ملازمین و عہدیداروں کے علاوہ صدور محکمہ جات پر کڑی نظر رکھتے ہوئے اینٹی کرپشن بیورو کے عہدیدار مکمل تفصیلات اکٹھا کرنے میں مصروف دکھائی دے رہے ہیں۔ علاوہ ازیں کرپشن کے بڑھتے ہوئے واقعات کی روشنی میں گزشتہ دنوں جال بچھاکر ریاستی سیکریٹریٹ کے محکمہ پنچایت راج سے وابستہ سیکشن آفیسر کو اینٹی کرپشن بیورو کے عہدیداروں نے رنگے ہاتھوں پکڑ لینے کا واقعہ پیش آیا۔ بالخصوص موجودہ حالات کے پیش نظر اینٹی کرپشن عہدیدار جی اے ڈی، محکمہ مال اور دیگر بعض محکمہ جات پر گہری نظر رکھتے ہوئے ہیں

اور بہت جلد اینٹی کرپشن عہدیداروں کی جانب سے ریاستی سیکریٹریٹ کے متعدد عہدیداروں و ملازمین کی کرپشن سرگرمیوں کو بے نقاب کرنے کے قوی امکانات ہیں۔ متحدہ ریاست آندھرا پردیش میں بھی سیکریٹریٹ میں کرپٹ ملازمین و عہدیداروں کے خلاف اینٹی کرپشن عہدیداروں نے دھاوے کرکے رنگے ہاتھوں پکڑ لینے کے کئی واقعات ہیں لیکن ریاست تلنگانہ کی تشکیل عمل میں آنے کے بعد ایک سیکشن آفیسر عہدے کے حامل عہدیدار کو رنگے ہاتھوں پکڑ لینے یا گزشتہ دنوں پہلا واقعہ پیش آیا۔ تلنگانہ کی تشکیل کے بعد چندر شیکھر راؤ نے ایمپلائیز فرینڈلی نظم و نسق پر توجہ دی لیکن اس ایمپلائیز فرینڈلی نظم و نسق کا ملازمین و عہدیداروں کی جانب سے بے جا استحصال کرنے پر کافی برہم دکھائی دینے والے چیف منسٹر اب سیکریٹری کے ہر ملازمین و عہدیداروں پر گہری نظر رکھنے ان کی املاک وغیرہ کی مکمل تفصیلات اکھٹا کرنے کی اینٹی کرپشن بیورو کے عہدیداروں کو ہدایات دینے کے پیش نظر اب تک زائد از 150 سیکریٹریٹ کے ملازمین و عہدیداروں کی مکمل تفصیلات اینٹی کرپشن بیورو کے عہدیداروں کو حاصل ہوچکی ہے۔