سکریٹریٹ کو منہدم کرنے کا منصوبہ تیار

   

ڈی بلاک دفتر کے فائیلس کی منتقلی کا سلسلہ شروع، کے سی آر کو شبھ مہورت کا انتظار
حیدرآباد 20 اگسٹ (شاہنواز بیگ کی خصوصی رپورٹ) تلنگانہ چیف منسٹر کے سی آر ہمیشہ سے ہی پنڈتوں اور نجومیوں سے مشورے سے کوئی نیا کام شروع کرتے ہیں اور اس کے لئے وہ شبھ مہورت کا انتظار کرتے ہیں۔ اس کی تازہ مثال حالیہ اسمبلی انتخابات کا انعقاد ہے جس میں انھیں کافی کامیابی حاصل ہوئی جس سے ان کا عقیدہ اور مضبوط ہوگیا۔ چیف منسٹر بننے کے بعد کے سی آر سکریٹریٹ میں صرف 3 ، 4 بار ہی قدم رکھا۔ کیوں کہ نجومیوں نے انھیں بتایا کہ سکریٹریٹ میں ان کا داخلہ ابھشگون ہے۔ اسی لئے وہ زیادہ اوقات اپنی رہائش گاہ ’’پرگتی بھون‘‘ میں گزارتے ہیں اور سارے سرکاری اُمور وہیں سے انجام دیتے ہیں اور اب نجومیوں کے مشورے پر اُنھوں نے سکریٹریٹ کو ہی منہدم کردینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ حال ہی میں اُنھوں نے چیف سکریٹری ایس کے جوشی کو سکریٹریٹ منہدم کرنے کی ہدایت دی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ کے سی آر کے دماغ میں کوئی کام کرنے کا منصوبہ بنا تو وہ اُسے مکمل کرکے ہی دم لیتے ہیں۔ اُنھوں نے کل ایس کے جوشی کو ہدایت دی کہ وہ یہ کام فوری شروع کریں۔ جس کے بعد سکریٹریٹ کے ڈی بلاک کے تمام فائیلس کو سمیٹ کر منتقل کرنا شروع کردیا گیا ہے۔ اگر سکریٹریٹ کو منہدم کردیا گیا تو وہاں موجود دو مسجد بھی شامل ہے۔ عوام کے ذہن میں یہ سوال ہے کہ کیا یکخانہ مسجد کی طرح ان مساجد کو بھی منہدم کردیا جائے گا؟