حکومت کو ہائی کورٹ کی تجویز، میڈیا کوریج کی اجازت نہ دینے پر وضاحت طلبی، آج دوبارہ سماعت
حیدرآباد : تلنگانہ ہائی کورٹ نے حکومت سے سوال کیا کہ کورونا ہیلت بلیٹن کی طرح سکریٹریٹ کی انہدامی کارروائی پر روزانہ بلیٹن کیوں جاری نہیں کیا جاسکتا۔ سکریٹریٹ کی انہدامی کارروائی کے کوریج کی میڈیا کو اجازت دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے دائر کردہ درخواست کی سماعت کی گئی ۔ حکومت نے بتایا کہ انہدامی کارروائی کے دوران کسی کو داخلہ کی اجازت نہیں ہے جس پر عدالت نے سوال کیا کہ اجازت کیوں نہیں دی جارہی ہے اور اس کی کیا وجوہات ہیں؟ حکومت نے وضاحت کی کہ سیکشن 180 کے تحت مقام پر کام کرنے والے افراد کو رہنے کی اجازت ہے۔ دیگر افراد کو موجودگی کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ عدالت نے خفیہ انداز میں انہدامی کارروائی کی وجوہات کے بارے میں دریافت کیا اور کہا کہ جس طرح کورونا کی تفصیلات پر مشتمل بلیٹن جاری کیا جاتا ہے ، اسی طرح انہدامی کارروائی پر بھی بلیٹن کیوں نہیں دیا جاسکتا۔ ایڈوکیٹ جنرل بی ایس پرساد نے بتایا کہ 95 فیصد انہدامی کارروائی مکمل ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیگر امور کے سلسلہ میں حکومت سے بات چیت کے بعد پیر کے دن جواب داخل کریں گے ۔ عدالت نے کہا کہ پیر تک کا وقت نہیں دیا جاسکتا۔ لہذا کل حکومت کو جواب داخل کرنے کی ہدایت دی گئی ۔ ہائی کورٹ نے انہدامی کارروائی کے سلسلہ میں میڈیا کو تفصیلات جاری نہ کرنے کی وجوہات دریافت کی ۔ عدالت نے کہا کہ اگر کل تک حکومت کوئی فیصلہ نہ کریں تو پھر عدالت کو احکامات جاری کرنے پر مجبور ہونا پڑے گا۔ اس معاملہ کی آئندہ سماعت جمعہ تک ملتوی کی گئی۔ انہدامی کارروائی کو حکومت نے جس طرح رازداری میں رکھا ہے، وہ کوریج کے سلسلہ میں عدالت کو کیا جواب داخل کرے گی ، اس پر ہر کسی کی نظریں ہیں۔