سکریٹریٹ کی عبادت گاہوں کی تعمیر، حکومت وعدہ پر قائم

   

سابق وزیر کو کانگریس حکومت کی کارکردگی کا جائزہ لینے کا مشورہ، وزیر داخلہ محمد محمود علی کا بیان
حیدرآباد: وزیر داخلہ محمد محمود علی نے دعویٰ کیا کہ ٹی آر ایس حکومت سکریٹریٹ کے احاطہ میں مسجد ، مندر اور چرچ کی تعمیر کے وعدہ پر قائم ہے اور انتخابی ضابطہ اخلاق کے اختتام کے بعد مساجد کے سنگ بنیاد کے بارے میں تاریخ کا تعین کیا جائے گا ۔ کانگریس قائد اور سابق وزیر محمد علی شبیر کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے محمد محمود علی نے کہا کہ آخرت کو پیش نظر رکھ کر زندگی گزارنا ان کا معمول ہے اسی لئے خدمت خلق کے جذبہ کے تحت سیاست میں قدم رکھا ہے۔ سکریٹریٹ کی مساجد کے بارے میں اگر ہمارا وعدہ پورا نہیں ہوگا تو یقیناً ہماری آخرت تباہ ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیر نے عوام کو بہکانے اور اکسانے کی نیت سے تلنگانہ حکومت پر بے بنیاد الزامات عائد کئے ہیں۔ چیف منسٹر کے سی آر نے سکریٹریٹ کے احاطہ میں مساجد ، مندر کے علاوہ چرچ کی تعمیر کا اعلان کیا ہے اور نئے سکریٹریٹ کے افتتاح سے قبل مساجد میں عبادت کا آغاز ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ حکومت نے عوام کو کبھی بھی گمراہ نہیں کیا اور نہ آئندہ کبھی کرے گی۔ تلنگانہ عوام اچھی طرح جانتے ہیں کہ کن حکومتوں اور قائدین نے گمراہ کیا اور وعدوں کی خلاف ورزی کی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ 26 فروری کو مساجد کے سنگ بنیاد کو ملتوی کرنے کی واحد وجہ انتخابی ضابطہ اخلاق ہے۔ اگر ضابطہ اخلاق نافذ نہیں ہوتا تو تلنگانہ حکومت سنگ بنیاد میں کوئی پس و پیش نہیں کرتی۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیر کو اپنی حکومت کی کارکردگی کا جائزہ لینا چاہئے تاکہ یہ حقیقت منظر عام پر آئے کہ کونسی حکومت نے وعدوں کی تکمیل کی ہے۔ تنقید کرنے والوں کو یاد رکھنا چاہئے کہ تنقید برائے اصلاح ہو تاکہ عوام کی بھلائی ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ مساجد ، مندر اور چرچ پر ٹی آر ایس نے کبھی بھی سیاست نہیں کی ہے اور نہ ہی آئندہ کرے گی۔ ٹی آر ایس کی کامیابی کے لئے اس کی ترقیاتی اسکیمات اور سیکولرازم اہمیت رکھتا ہے۔ تلنگانہ حکومت ملک بھر میں سیکولرازم کیلئے شہرت رکھتی ہے۔ سابق وزیر نے تلنگانہ حکومت پر انتخابات کے پیش نظر ہندوؤں اور مسلمانوں کو خوش کرنے کی کوشش کا الزام عائد کیا ہے ۔ یہ الزامات بے بنیاد اور من گھڑت ہیں۔ محمود علی نے کہا کہ ٹی آر ایس کی 6 سالہ کارکردگی سے عوام خوش ہیں اور کونسل کی دو نشستوں کے علاوہ ناگرجنا ساگر ضمنی چناؤ میں ٹی آر ایس کی کامیابی یقینی ہے۔ انہوں نے محمد علی شبیر کو مشورہ دیا کہ غیر ضروری بے بنیاد الزام تراشی کے بجائے تلنگانہ عوام کی فلاح و بہبود پر توجہ مرکوز کریں۔