حادثہ کے ذمہ داروں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔ وزراء کے ہمراہ چیف منسٹر کا دورہ ، زخمیوں سے ملاقات اور میڈیا سے بات چیت
l مہلوکین کی تعداد 45 ہونے کی اطلاع
l 24گھنٹے گذرنے کے باوجود فیکٹری مالکین کی غیرحاضری پر برہمی
l مہلوکین کے ورثاء کو ایک کروڑ ، شدید زخمی کو دس لاکھ روپئے
l عہدیداروں کے ساتھ چیف منسٹر کا اجلاس ، حادثہ کی تفصیل کا جائزہ
سنگاریڈی یکم جولائی ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) پٹن چیرو کے قریب پاشاہ میلارام میں سگاچی کیمیکل فیکٹری میں پیش آئے حادثہ کا جائزہ لینے چیف منسٹر تلنگانہ ریونت ریڈی نے پی سرینواس ریڈی وزیر مال، دامودھر راج نرسمہا وزیر صحت، سریدھر بابو وزیر صنعت و اُمور مقننہ، جی ویویک وزیر لیبر کے ہمراہ پاشاہ میلارم میں سگاچی فیکٹری کا معائنہ کیا اور دواخانہ پہنچ کر زخمیوں سے ملاقات کی۔ انھوں نے پریس کانفرنس کو مخاطب کرتے ہوے کہا کہ سگاچی فیکٹری کا حادثہ بے حد افسوس ناک ہے اس طرح کے جانی نقصان والا حادثہ تلنگانہ میں ابھی تک پیش نھیں آیا۔ اس حادثہ کے وقت فیکٹری میں 143 ورکرس موجود تھے جس میں سے تاحال 45افراد ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔ 58 افراد کا پتہ چلا ہے جبکہ ماباقی کی تلاش کی جا رہی ہے۔ ورکرس کا تعلق بہار، مدھیہ پردیش، اڈیشہ، آندھرا پردیش اور تلنگانہ سے ہے۔ اس حادثہ میں ہلاک ہونے والوں کو ایک کروڑ روپیہ، شدید زخمی اور مستقل طور پر معذور افراد کو دس لاکھ اور زخمیوں کو 5 لاکھ روپیہ معاوضہ حکومت اور فیکٹری انتظامیہ مشترکہ طور پر دیں گے۔ زخمیوں کے بہتر علاج کی ہدایت دی گئی۔ حکومت اس حادثہ کو انسانی بنیاد امداد فراہم کر رہی ہے۔ متاثرین کے بچوں کو سرکاری اقامتی اسکولس میں داخلہ فراہم کرتے ہوئے ان کی بہتر تعلیم کا انتظام کریگی۔ حادثہ کی تحقیقات کے لیے چیف سکریٹری، ڈساسٹر مینجمنٹ اسپیشل چیف سکریٹری، لیبر ڈپارٹمنٹ پرنسپل سکریٹری اور فائر ڈپارٹمنٹ اڈیشنل ڈائرکٹر پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ کمیٹی کی رپورٹ حاصل ہونے پر حادثہ کیلئے ذمہ دار افراد کی نشاندہی کرتے ہوے ان کے خلاف سخت کاروائی کی جائیگی۔ مستقبل میں اس طرح کے حادثات کی روک تھام کے لیے ریاستی حکومت صنعتوں میں حفاظتی اقدامات کے لیے جدید رہنمایانہ خطوط متعارف کروانے کی تجویز پر غور کر رہی ہے۔ علاوہ ازیں فیکٹریز کے سرکاری معائنہ کا دورانیہ بھی مقرر کیا جائگا۔ انھوں نے کہا کہ شناخت شدہ نعشوں کو فوری متعلقہ خاندانوں کے حوالہ کرنے کی ہدایت دی گئی۔ ابتدائی فوری امداد کے طور پر مہلوکین کے خاندانوں کو ایک لاکھ اور زخمیوں کو 50 ہزار روپیہ جاری کئے جائیں گے۔ قبل ازیں چیف منسٹر ریونت ریڈی نے عہدیداروں کے ساتھ اجلاس منعقد کیا اور حادثہ کا تفصیلی جائزہ لیا۔ انھوں نے حادثہ کے 24 گھنٹہ گذر جانے کے باوجود فیکٹری مالکین غیر حاضر رہنے پر برہمی ظاہر کی۔ عہدیداروں سے استفسارات کئے اور ایک موقع پر عہدیداروں سے کہا کہ مفروضات پر مبنی جوابات نہ دیں۔ انھوں نے فیکٹری نمائندے سے کہا کہ وزیر صحت، وزیر لیبر، ضلع کلکٹر و ایس پی کل سے فیکٹری پر موجود ہیں اور راحتی و امدادی کام کی نگرانی کر رہے ہیں لیکن مالکین ابھی تک نہیں پہنچے۔ انھوں نے ڈساسٹر مینجمنٹ کو دیگر محکمہ جات کے ساتھ تال میل رکھتے ہوے راحتی اور ملبہ ہٹانے کا کام کرنے کی ہدایت دی۔