سیارہ مریخ کی اندرونی سطح کی جامع تحقیق

   

ناسا کے ’’ روبوٹک انسائیٹ لینڈر ‘‘ ( روبوٹ بردار اندرونی تحقیق کرنے والے خلائی جہاز ) نے سیارہ مریخ کی پتھریلی سطح کی گہری کھدائی کے ذریعہ انکشاف کیاہ ے کہ وہ 19800 کیلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کررہے تھے ۔ سیارہ مریخ کی فضا میں داخلے کے بعد ساڑھے چھ منٹ میں خلائی جہاز مریخ کی سطح پر اتر گیا اور اس مختصر سے وقت میں سیارہ مریخ کی فضا میں متعدد کارروائیاں کیں جو بے عیب تھیں ۔ خلائی جہاز مریخ کی سطح پر اترنے کے بعد 16 منٹ میں اس کے اندرونی حصہ تک پہنچ گیا ۔ اس نے ساڑھے پانچ گھنٹے تک سیارہ مریخ کے اندرونی حصہ کا جائزہ لیا اور اس کے بعد اپنے مدار میں نصب ہونے کے بعد سیارہ مریخ کے اطراف مداری گردش کرتا رہا ۔ مریخ کی اندرونی سطح کا جائزہ لینے کیلئے اس خلائی جہاز کو شمسی توانائی حاصل ہوتی تھی ۔ ابتداء میں سورج کی کرنوں سے توانائی کا حصول ایک بڑی مہم تھی ۔ پہلی بار سیارہ مریخ کے اطراف مداری گردش جاری ہے ۔ سیارہ کی اندرونی علاقہ کے تحقیق کیلئے کافی عرصہ درکار ہوگا ۔ مداری گردش کے پہلے ہفتہ میں خلائی جہاز سیارہ مریخ کی اندرونی سطح کے بارے میں سائنسی معلومات حاصل اور ذخیرہ کرچکا ہے ۔ تحقیقی ٹیموں کا اصل مرکز توجہ سیارہ کی اندرونی سطح پر آلات کی تنصیب ہے جو اندرونی حصہ میں ہونے والی تبدیلیوں کے بارے میں مسلسل معلومات فراہم کرتے رہیں ۔ سیارہ مریخ کی سطح پر خلائی جہاز اترنے کے پہلے دو دنوں میں انجینئرنگ ٹیم نے 1.8 میٹر طویل روبوٹ کا بازو مریخ کی سطح پر نصب کیا جو سیارہ کی اندرونی حصہ تک پہنچتا ہے ۔ گزشتہ دو سے تین ماہ تک سیارہ مریخ کی سطح پر اندرونی علاقہ کی حدت اور درجہ حرارت درج کرنے والے آلات نصب کئے گئے ۔ مریخ کے اندرونی علاقہ کے بارے میں امریکہ کے سائنسی محکمہ ناسا کی یہ تحقیق 24 نومبر 2020 تک جاری رہے گی ۔ ناسا نے سیارہ مریخ پر آٹھویں بار کامیابی کے ساتھ خلائی جہاز اُتارا ہے ۔ خلائی جہاز کے آلات سیارہ مریخ کے دن اور رات کے مدت کا بھی تعین کریں گے ۔