سیاست ملت فنڈ کی جانب سے 5020 مسلم لاوارث میتوں کی تجہیز و تکفین

   

ہمدردان ملت کا غیر معمولی تعاون ، ایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خاں کی پہل سے لاوارث مسلم نعشوں کو نذر آتش کیے جانے کا خاتمہ
ماہانہ اوسطاً 25 میتوں کی تجہیز و تکفین
فی میت 3500 تا 4000 روپئے کے مصارف
ملک کی ریاستوں میں بھی اس طرح کی پہل کی ضرورت

حیدرآباد ۔ 8 ۔ دسمبر : ( سیاست نیوز ) : اللہ رب العزت نے حیدرآبادی مسلمانوں کو کئی ایک انعامات سے نوازا ہے ۔ خاص طور پر ان کے دلوں میں غرباء و مساکین ، یتیم و یسر ، بیمار و لاچار ، بے بس و مجبور ، کمزور و مظلوم اور پریشان حال انسانوں کے تئیں مدد و ہمدردی کا جذبہ کوٹ کوٹ کر بھرا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ سارے عالم میں حیدرآبادیوں کی محبت و مروت ، ایثار و خلوص ، مہمان نوازی اور دریا دلی مشہور ہے ۔ وہ کسی بھی پریشان حال و ضرورت مند کی حالت زار پر تڑپ اٹھتے ہیں اور ان کی مدد کے لیے دوڑ پڑتے ہیں ۔ وہ صرف زندہ انسانوں کی ہی مدد نہیں کرتے بلکہ اس دارفانی سے کوچ کر جانے والے لاوارث مرد و خواتین اور جوانوں کی بھی مدد کرتے ہیں ۔ ہمارے نبی کریم ﷺ کی ایک حدیث پاک کا مفہوم ہے ’’ مومن کی حرمت کعبہ کی حرمت سے زیادہ ہے ‘‘ ۔ حیدرآبادی مسلمان اس حدیث پاک پر عمل پیرا ہونے کی پوری کوشش کرتے ہیں ۔ جسے ہم اللہ تعالیٰ کا انعام ہی کہہ سکتے ہیں ۔ دراصل ہم بات کررہے ہیں لاوارث مسلم میتوں کی تجہیز و تکفین کی اس ضمن میں آپ کو یہ بتانا ضروری ہے کہ اس معاملہ میں ایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خاں نے سال 2003 میں جو پہل شروع کی اور لاوارث مسلم میتوں کی تجہیز و تکفین کا سلسلہ شروع کیا اس میں ملک و بیرون ملک حیدرآبادیوں نے گرانقدر کردار ادا کیا ۔ واضح رہے کہ 18 برسوں کے دوران سیاست ملت فنڈ کی جانب سے آج کی تاریخ تک 5020 لاوارث مسلم میتوں کی تجہیز و تکفین کی جاچکی ہے ۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ ہر ماہ اوسطاً 20 تا 25 لاوارث میتوں کی تجہیز و تکفین عمل میں لائی گئی ۔ (ہفتہ 11 دسمبر 2021 کو جامع مسجد دارالشفاء میں 11 مسلم لاوارث میتوں کی نماز جنازہ مولانا جعفر پاشاہ حسامی پڑھائیں گے ۔ اس طرح یہ تعداد 5031 ہوجائے گی ) ۔ ان لاوارث میتوں میں خواتین کی تقریبا 125 نعشیں بھی شامل ہیں جب کہ بوڑھے اور نوجوانوں کی اکثریت کی تجہیز و تکفین عمل میں آئی ہے ۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہوگا کہ سال 2003 میں ایک مسلم پولیس عہدہ دار نے ایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خاں کو بڑے ہی متاثر کن انداز میں بتایا کہ شہر حیدرآباد اور اس کے اطراف و اکناف لاوارث مسلم میتوں کو غیر مسلم لاوارث نعشوں کے ساتھ نذر آتش کردیا جاتا ہے یا پھر ایک بڑے گڑھے میں غیر مسلم لاوارث مرد و خواتین کی نعشوں کے ساتھ دفن کردیا جاتا ہے ۔ جس سے مسلم میتوں کی حرمت پامال ہورہی ہے ۔ اس دردناک انکشاف پر جناب زاہد علی خاں کافی پریشان ہوئے اور فوری متحدہ آندھرا پردیش کے ڈی جی پی اور کمشنر پولیس حیدرآباد سے ربط پیدا کر کے انہیں بتایا کہ لاوارث مسلم میتوں کو ادارہ سیاست کے حوالے کیا جائے اور سیاست ملت فنڈ ان میتوں کی تجہیز و تکفین کو یقینی بنائے گا ۔ چنانچہ تب سے حیدرآباد اور اطراف و اکناف کی لاوارث مسلم نعش ادارہ سیاست کے حوالے کردی جاتی ہیں ۔ ایک میت کی تجہیز و تکفین پر 3500 تا 4000 روپئے کے مصارف آتے ہیں ۔ سیاست ملت فنڈ اہل خیر حضرات کے تعاون سے یہ فریضہ انجام دیتا ہے ۔ لاوارث مسلم میتوں کی نماز جنازہ پڑھانے والوں میں مولانا حمید الدین عاقل حسامیؒ ، مفتی عبدالمغنی مظاہری ؒ ، مولانا قبول باشاہ شطاری ، شیخ الجامعہ جامعہ نظامیہ مفتی خلیل احمد ، مولانا خالد سیف اللہ رحمانی ، مولانا اکبر نظام الدین صابری ، مولانا سعادت اللہ بخاری ، سید معز الدین اشرفی ، مولانا سید شاہ نور الدین قادری مرحوم ، مفتی شکیل احمد ناظم مدرستہ الرشاد ، مولانا شکیل احمد سبیلی مسجد چمن ، مولانا سید حفیظ اشرفی مسجد محمدیہ کشن باغ ، مولانا ارشاد احمد باقوی ، مولانا نعیم الدین قادری ، مولانا ارشد قادری اور مولانا ارشد قاسمی شامل ہیں ۔ جب کہ میتوں کے غسل میں ڈاکٹر تقی الدین ہیڈ آف دی ڈپارٹمنٹ مارچری عثمانیہ ہاسپٹل ، محمد معین ، محمد قاسم ، محمد زبیر ہاشمی اور گاندھی ہاسپٹل کے امجد علی اہم کردار ادا کرتے ہیں ۔ سیاست ملت فنڈ کو یہ لاوارث مسلم نعشیں عثمانیہ جنرل ہاسپٹل ، گاندھی ہاسپٹل ٹی بی ہاسپٹل ، سیکنڈ چانس ہوم چرچ ، الوال چرچ ، ہرش چندر فاونڈیشن ، فاطمہ ہوم اور بدویل چرچ سے ملتی ہیں ۔ واضح رہے کہ تاحال ان نعشوں کی قبرستان جان اللہ شاہ افضل گنج ، کوکٹ پلی عیدگاہ قبرستان فیس 4 ، گولی پورہ قبرستان ، کاروان قبرستان ، میر کا دائرہ ، پہاڑی شریف کے قریب واقع قبرستان اور ٹپہ چبوترہ قبرستان ، قبرستان تھرتھرے شاہ اور تکیہ امان اللہ شاہ میں عمل میں لائی گئی ہیں ۔ ایک اور اہم بات یہ ہے کہ ان نعشوں کی تدفین کے چند دن بعد لواحقین کو پتہ چلتا ہے تو وہ مطمئن ہو کر ایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خاں اور سیاست کے حق میں دعا کرتے ہیں ۔ اس سلسلہ میں منیجنگ ایڈیٹر سیاست جناب ظہیر الدین علی خاں اور نیوز ایڈیٹر سیاست جناب عامر علی خاں بھی کافی تڑپ رکھتے ہیں ۔ یہاں ایک اور بات بتانی ضروری ہے کہ محترمہ بشریٰ تبسم اور ان کے شوہر سید عبدالمنان وقتاً فوقتاً کفن کا کپڑا فراہم کرتے ہیں ۔ پچھلی بار 270 اور حال ہی میں 207 کفن انہوں نے سیاست ملت فنڈ کے حوالے کیے ۔ ان نعشوں کی تجہیز و تکفین میں محمد عبدالجلیل کا بھی اہم کردار ہوتا ہے ۔ بہر حال مسلم لاوارث میتوں کی باوقار انداز میں تجہیز و تکفین کے ذریعہ سیاست ملت فنڈ نے سارے ہندوستان میں ایک اچھی مثال قائم کی جس پر ملک کی دوسری ریاستوں میں عمل کرنے کی بھی ضرورت ہے ۔۔