جامع مسجد دارالشفاء کے میدان میں نماز جنازہ مفتی خلیل حمد اور مولانا جعفر پاشاہ نے پڑھائی ‘ مفتی صادق محی الدین فہیم کی رقت انگیز دعا
حیدرآباد ۔ 11 ۔ دسمبر : ( سیاست نیوز ) : نفسا نفسی ، خود غرضی ، مفاد پرستی ، عیاری و مکاری اور احسان فراموشی کے اس دور میں لوگوں کے اذہان و قلوب میں ضرورت مندوں کی مدد کا خیال آنا اور اس خیال کو عملی جامہ پہنانا کوئی معمولی بات نہیں ۔ ہاں اگر کسی بندہ پر اللہ تعالیٰ رحم کرنا چاہے تو اس سے خدمت خلق کا مقدس کام لے لیتا ہے ۔ اس معاملہ میں روزنامہ سیاست ، ایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خاں ، منیجنگ ایڈیٹر سیاست جناب ظہیر الدین علی خاں ، نیوز ایڈیٹر سیاست جناب عامر علی خاں اور ان کے معاونین خوش قسمت ہیں جن سے اللہ اپنے کام لے رہا ہے ۔ جس کے دنیا و آخرت میں اجر و ثواب کا کوئی اندازہ نہیں لگایا جاسکتا ۔ ان تاثرات کا اظہار آج جامع مسجد دارالشفاء میں 11 نامعلوم مسلم میتوں کی نماز جنازہ کے بعد علماء و مشائخین شہر کی معزز شخصیتوں اور عام مسلمانوں نے کیا ۔ واضح رہے کہ اس موقع پر مولانا جعفر پاشاہ نے 6 اور مفتی خلیل احمد نے 5 نامعلوم مسلم میتوں کی نماز جنازہ پڑھائی ۔ جن میں ایک نومولود بھی شامل تھی ۔ شیخ عبدالعزیز صدر عیدگاہ کوکٹ پلی فیس 4 نے اس لڑکی کا نام شاہین رکھا ۔ جامع مسجد دارالشفاکے میدان میں یہ نماز جنازہ پڑھائی گئی ۔ ممتاز عالم دین مفتی صادق محی الدین نے دعا کی ۔ اس موقع پر سکریٹری فیض عام ٹرسٹ جناب افتخار حسین ، رکن مجلس عاملہ فیض عام ٹرسٹ جناب سید حیدر علی ، عزیز پاشاہ سابق ایم پی ، عثمان الہاجری ، مولانا حافظ محمد صابر پاشاہ قادری امام و خطیب مسجد تلنگانہ اسٹیٹ حج کمیٹی حج ہاوز و دیگر موجود تھے ۔ مفتی خلیل احمد ، مفتی صادق محی الدین فہیم اور مولانا جعفر پاشاہ حسامی نے اس بات کیلئے خاص طور پر سیاست اور ایڈیٹر سیاست کی ستائش کی کہ نامعلوم مسلم میتوں کی باوقار انداز میں تجہیز و تکفین کو یقینی بناتے ہوئے وہ ملت کی بڑی خدمت کررہے ہیں اور مثالی کام کو تلنگانہ کے اضلاع اور دوسری ریاستوں میں وسعت دینی چاہئے ۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہوگا کہ سال 2003 میں نامعلوم مسلم میتوں کی تجہیز و تکفین کا سلسلہ شروع کیا گیا اور آج تک جملہ 5031 نامعلوم مسلم میتوں کی تجہیز و تکفین عمل میں آچکی ہے ۔ ایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خاں کے مطابق یہ دراصل ایک ملی درد و تڑپ رکھنے والے ایک اسسٹنٹ سب انسپکٹر پولیس زاہد حسین کی تڑپ کا نتیجہ تھا کہ ادارہ سیاست نے اس فریضہ کی انجام دہی شروع کی ۔ ایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خاں اور نیوز ایڈیٹر سیاست جناب عامر علی خاں کے مکتوب کے نتیجہ میں ڈی جی پی آندھرا پردیش اور حیدرآباد کمشنر پولیس نے نامعلوم مسلم میتوں کو ادارہ سیاست کے حوالے کرنے کی محکمہ پولیس کو ہدایت دی ۔ جناب زاہد علی خاں نے نماز جنازہ کے بعد میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ جب انہیں پتہ چلا کہ نامعلوم مسلم میتوں کو غیر مسلم میتوں کے ساتھ نذر آتش کردیا جاتا ہے یا پھر ان کو غیر مسلم مرد و خواتین کے ساتھ ایک بڑے سے گڑھے میں ڈال کر مٹی ڈال دی جاتی ہے تب انہیں ایک جھٹکا لگا اور وہ یہ سوچنے پر مجبور ہوگئے کہ حیدرآباد جیسے شہر میں یہ حالات ہیں تو دوسرے شہروں میں کیا حال ہوگا ۔ ایسے میں تمام مسلمانوں کا یہ فریضہ بنتا ہے کہ اپنے بھائیوں اور بہنوں کی میتوں کی باوقار و بااحترام تجہیز و تکفین کو یقینی بنائیں۔ اس وقت انہوں نے فیصلہ کرلیا کہ نامعلوم مسلم میتوں کی تجہیز و تکفین روزنامہ سیاست کا ملت فنڈ انجام دے گا اور پھر اللہ کے فضل و کرم اور پیارے نبی کریم ﷺ کے تصدق سے اس نیک کام کا سلسلہ چل پڑا جس میں نہ صرف حیدرآباد بلکہ ریاست کے اضلاع میں رہنے والے اور بیرون ملک مقیم حیدرآبادیوں نے دل کھول کر حصہ لیا ۔ جناب زاہد علی خاں کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہر میت کی تجہیز و تکفین پر 4000 روپئے مصارف آتے ہیں ۔ ایک ایسا بھی مرحلہ آیا جب عثمان شہید ایڈوکیٹ نے مشورہ دیا کہ ردی وصولی مہم سے جو رقم حاصل ہو اسے اس نیک کاز کیلئے استعمال کیا جائے ۔جناب زاہد علی خاں نے کہا کہ زاہد حسین سابق اسسٹنٹ سب انسپکٹر پولیس اور ان کی ٹیم کا تعاون غیر معمولی رہا ۔ ان لوگوں نے عثمانیہ جنرل ہاسپٹل ، گاندھی ہاسپٹل ، ٹی بی ہاسپٹل ، سیکنڈ چانس ہوم چرچ الوال چرچ ، ہرش چندر فاونڈیشن ، فاطمہ ہوم ، بدویل چرچ وغیرہ سے نامعلوم مسلم میتیں جمع کر کے انہیں شہر کے مختلف قبرستانوں بشمول قبرستان جان اللہ شاہ افضل گنج ، کوکٹ پلی عیدگاہ قبرستان فیس 4 ، گولی پورہ قبرستان ، کاروان قبرستان ، میر کا دائرہ ، ٹپہ چبوترہ قبرستان میں تدفین عمل میں لے آتی ۔ اس معاملہ میں ڈاکٹر تقی الدین ، محمد معین ، محمد قاسم ، محمد زبیر ہاشمی ، سید امجد علی ، محترمہ بشریٰ تبسم ان کے شوہر سید عبدالمنان کے ساتھ محمد عبدالجلیل کا اہم کردار ہوتا ہے۔ جناب زاہد علی خاں ، جناب ظہیر الدین علی خاں اور جناب عامر علی خاں نے زاہد حسین کی ستائش کی جس پر انہوں نے رقت انگیز انداز میں جناب زاہد علی خاں اور ارکان خاندان کی درازی عمر ، ترقی و خوشحالی کی دعا کی ۔ اس موقع پر جنرل منیجر سیاست میر شجاعت علی ، سید منصور احمد قادری فیض عام ٹرسٹ کے والینٹرس اعظم اور عبدالستار بھی موجود تھے ۔ آپ کو بتادیں کہ ماہانہ اوسط 25 نامعلوم مسلم میتوں کی تجہیز و تکفین عمل میں لائی جاتی ہے ۔