سیاسی فائدہ کیلئے مسلح افواج کے استحصال پر سابق سربراہان افواج برہم

,

   

انتخابی مہم میں فوج کو ’ مودی جی کی سینا ‘ کہنے اور انڈین ایئر فورس پائیلٹ کی تصاویر پر اعتراض ، صدر جمہوریہ کو مکتوب
نئی دہلی ۔12اپریل ( سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستانی مسلح افواج کے سابق 8 سربراہان اور دیگر 148 سرکردہ ریٹائرڈ افسران نے صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کے نام اپنے ایک مکتوب میں سیاسی مقاصد کیلئے مسلح افواج کے نام کے استعمال و استحصال پر شدید ناراضگی و برہمی کا اظہار کیا ہے ۔ انڈین ایئرفورس کے چیف ایر مارشل ( ریٹائرڈ ) ایل سی سوری سابق آرمی چیفس جنرل ( ریٹائرڈ ) ایس ایف راڈریجیس ، جنرل ( ریٹائرڈ) شنکر رائے چودھری ، جنرل ( ریٹائرڈ ) دیپک کپور اور دوسروں کی دستخط سے اس ضمن میں ایک مکتوب صدر جمہوریہ کے نام روانہ کیا گیا ہے جس میں بحریہ کے تین سابق سربراہان ( ریٹائرڈ ) اڈمیرل رام داس ، اڈمیرل ( ریٹائرڈ) ارون پرکاش ، اڈمیرل ( ریٹائرڈ) مہتا اور اڈمیرل ( ریٹائر ) وشنو بھگوت بھی دستخط کرنے والوں میں شامل ہیں ۔ فوج کی تینوں خدمات کے ریٹائرڈ سابق افسران نے جمعرات کو صدر کووند کے نام اپنے مکتوب میں لکھا کہ ’’ جناب عالی ، ہم سیاست دانوں کی جانب سے سرحد پار فضائی حملوں اور دیگر فوجی کارروائیوں پر کریڈٹ لینے کے بالکلیہ طور پر ناقابل قبول اور ناقابل عمل اقدام کا حوالہ دے رہے ہیں اور بعض قائدین تو حتی کہ مسلح افواج کو ’ مودی جی کی سینا ‘ کہتے ہوئے حوالہ دے رہے تھے ‘‘ ۔ ہندوستانی افواج کے ریٹائرڈ سرکردہ افسران نے مزید کہا کہ یہ معاملہ سبکدوش اور برسرخدمت فوجی عہدیداروں اور اہل کاروں کیلئے یکساں طور پر باعث تشویش ہے کہ مسلح افواج کو سیاسی ایجنڈے کیلئے استعمال کیا جارہا ہے ۔ اترپردیش کے چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ نے حال ہی میں اترپردیش میں ایک انتخابی ریالی سے خطاب کرتے ہوئے ’ مودی جی کی سینا ‘ کے طور پر فوج کا حوالہ دیا تھا اس پر اپوزیشن جماعتوں نے شدید ردعمل کا اظہار کیا تھا ۔ فوج کی سرکردہ شخصیات نے صدر جمہوریہ کے نام اپنے مکتوب میں انتخابی مہم کے دوران انڈین ایئرفورس کے پائیلٹ ابھینندن ورتمان اور دیگر سپاہیوں کی تصاویر پر بھی ناخوشی کا اظہار کیا ہے ۔