سیاسی مفادات کیلئے دہشت گردی کو ہوا دینے والے ممالک پر راجناتھ سنگھ کی تنقید

   

دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانوں اور مالیہ فراہمی کو عالمی سطح پر روکنا وقت کی اہم ضرورت، درپردہ پاکستان نشانہ
بنکاک ۔ 18 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) وزیردفاع ہند راجناتھ سنگھ نے آسیان وزرائے دفاع کے 6 ویں اجلاس پلس (ADMM Plus) سے اپنے خطاب کے دوران ان ممالک کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جو اپنے سیاسی مفادات کو حاصل کرنے کیلئے دہشت گردی کی پشت پناہی کرتے ہیں۔ انہوں نے اس موقع پر دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانوں اور دہشت گردی کیلئے مالیہ فراہمی کو روکنے کیلئے عالمی سطح پر کارروائی کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے اس سلسلہ میں کسی مخصوص ملک کا نام لینے سے گریز کیا۔ یاد رہے کہ ڈی ایم ایم ۔ پلس ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو آسیان اور اس کے آٹھ مذاکراتی شراکت داروں بشمول ہندوستان، پر مشتمل ہے۔ یہ گروپ میری ٹائم سیکوریٹی، دہشت گردی سے مؤثر طور پر نمٹنے اور انسانی بنیادوں پر ہر ممکنہ تعاون کی ضرورت پر زور دیتا ہے۔ راجناتھ سنگھ نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ یہ دیکھ کر بیحد افسوس اور دکھ ہوتا ہے جب کچھ ممالک دہشت گردوں کو نہ صرف مالیہ فراہم کرتے ہیں بلکہ انہیں مسلح کرنے اور رہائش کے علاوہ اپنے ’’اڈوں‘‘ کو مستحکم کرنے میں بھی مدد کرتے ہیں۔ انہوں نے اس عمل کو ایک ’’دردناک کینسر‘‘ قرار دیا اور یہ بھی کہا کہ اس عمل سے سیکوریٹی کو بھی خطرات لاحق ہیں۔ ویسے راجناتھ سنگھ نے کسی ملک کا نام تو نہیں لیا لیکن ان کے انداز تخاطب سے یہ اشارہ پاکستان کی ہی جانب نظر آرہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ بعض ممالک اپنے سیاسی مفادات کے حصول کیلئے دہشت گردی کا سہارا لے رہے ہیں جس نے علاقائی سیکوریٹی کو کمزور کردیا ہے۔ جنوبی بحیرہ چین میں ضابطہ اخلاق سے متعلق بات چیت پر انہوں نے امید ظاہر کی کہ مذاکرات تمام بین الاقوامی قوانین بشمول اقوام متحدہ کے کنونشن برائے قانون سمندر کو مدنظر رکھتے ہوئے کی جائے گی۔ یاد رہیکہ چین نے حالیہ دنوں میں متنازعہ جنوبی بحیرہ چین میں اپنی فوج کو زائد تعداد میں تعینات کیا ہے۔ ہندوستان ہر ملک کی مطلق العنانی اور سرحدی استحکام کا احترام کرتا ہے۔