آپ کی آنکھیں کتنی ہی دلکش کیوں نہ ہوں،اگر ان کے نیچے سیاہ حلقے موجود ہوں تو آنکھوں کی دلکشی ماند پڑ جاتی ہے۔اسی وجہ سے آنکھوں کے نیچے سیاہ حلقے ہونے کی صورت میں انہیں آنکھوں کی خوبصورتی و دلکشی کا دشمن قرار دیا جاتا ہے۔اگرچہ جدید طبی تحقیق کے مطابق امراض کا تعلق جینز سے ہوتا ہے اور یہ جینز سے منتقل ہوتے ہیں۔اور جن افراد کی جلد زرد یا پتلی ہوتی ہے وہ بھی اس مرض کا شکار ہوتے ہیں۔ آنکھوں کے نیچے سیاہ حلقے کیوں بنتے ہیں۔ماہرین طب و صحت نے اس بارے میں مشاہدات کئے ہیں۔ان کے مطابق اس کی وجوہات مندرجہ ذیل ہیں۔
تھکاوٹ : تھکاوٹ کو پہلا اہم سبب قرار دیا گیا ہے۔ایسے لوگ جو مسلسل تھکن کا شکار رہتے ہیں یا کسی وجہ سے ذہنی تناؤ میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔ ان کی آنکھوں کے گرد خون کی گردش سست ہو کر خون آنکھوں کے پپوٹوں کے نیچے جمع ہو کر گہرے سیاہ حلقوں کا سبب بنتا ہے۔ اس لئے تھکن یا ذہنی تناؤ سے بچنے کی تدبیر کرنی ضروری ہے تاکہ آنکھوں کے گرد سیاہ حلقوں سے محفوظ رہا جا سکے۔
نیند کی کمی : نیند کی کمی بھی آنکھوں کے نیچے سیاہ حلقوں کا سبب ہو سکتی ہے۔آج کل دیکھا گیا ہے کہ لوگ رات دیر تک جاگتے ہیں اور صبح دیر سے اٹھنے کا رواج ہو گیا ہے۔ایسے بھی لوگ ہیں جو رات دیر تک کام کرتے ہیں۔ ایسے افراد میں آنکھوں میں تھکن کے باعث ایسا ہو سکتا ہے ایسے لوگ جن کو رات دیر تک جاگنے کی وجہ سے یہ مسئلہ درپیش ہے۔تو ان کیلئے یہ مشورہ ہے کہ وہ رات کی نیند کے دورانئے کا جائزہ لیں اور چھ سے آٹھ گھنٹے نیند ضرور پوری کریں۔
خون کی کمی : جن افراد میں خون کی کمی ہو وہ بھی سیاہ حلقوں کا شکار ہو سکتے ہیں۔خون کی کمی سے (اینیما) ہو جاتا ہے۔ جس سے جسم اور آنکھوں کو خون کی پوری مقدار نہ ملنے اور اس طرح آکسیجن نہ ملنے سے آنکھوں کے گرد سیاہ حلقے بن جاتے ہیں۔ایسے افراد کیلئے مشورہ ہے کہ وہ سیاہ حلقوں کے خاتمہ کیلئے خون کی کمی کو دور کرنے کیلئے آئرن کی مناسب مقدار لیں۔
بڑھتی عمر کا تقاضا : آنکھوں کی جلد پتلی اور نرم و نازک ہوتی ہے۔اس کی وجہ چربی والے ٹشوز کی باریکی کی وجہ سے واضح ہو جاتے ہیں۔ جو کہ جلد کے ٹشوز کی باریکی کے باعث نمایاں ہو جاتے ہیں اس طرح عمر کے باعث یا زیادتی سے بھی آنکھوں کے نیچے سیاہ حلقے بن سکتے ہیں۔
دھوپ : ایسے افراد جو زیادہ وقت دھوپ میں گزارتے ہیں۔ان کا جسم زیادہ میلانن (رنگ دار مادہ) بناتا ہے۔جو آنکھوں کے نیچے سیاہ حلقوں کا سبب بن سکتا ہے ایسے افراد اس مرض سے بچاؤ کے لئے دھوپ میں زیادہ دیر تک نہ رہیں یا پھر وہ دھوپ کے چشمے پابندی سے پہنیں۔ ٹوپیاں پہنیں اور آنکھوں کو دھوپ سے حتی الامکان حد تک بچائے رکھیں۔
آنکھوں کا بار بار مسلنا : بعض افراد کو آنکھیں ملنے کی عادت ہوتی ہے۔جس سے چھوٹی شریانیں متاثر ہو سکتی ہیں۔اس طرح خون کی روانی متاثر ہو کر سیاہ حلقے بن سکتے ہیں۔
نمک کی زیادتی اور پانی کی کمی : بعض ماہرین کے نزدیک نمک کا زیادہ استعمال آنکھوں کے نیچے حلقے کو پھیلا دیتی ہے۔ ایسے افراد اگر ہائی بلڈ پریشر کا شکار نہ ہوں تو بھی نمک کا استعمال کم کریں اسی طرح کیفین آور چینی کا استعمال بھی کم کریں۔جس سے ڈی ہائیڈریشن کا امکان کم ہو جاتا ہے۔ایسے لوگ دن میں کم از کم دس گلاس پانی ضرور پئیں۔کیونکہ پانی کی کمی اور نمک کی زیادتی بھی آنکھوں کے نیچے سیاہ حلقوں کی وجہ ہو سکتی ہے۔
آج سوشیل میڈیا کے دور میں کیا بچے ، کیا نوجوان ( لڑکے اور لڑکیاں ) اور کیا بوڑھے ، سیل فون سے ایسے چپکے رہتے ہیں کہ اگر انہوں نے سیل فون کا استعمال نہ کیا تو شاید آسمان ٹوٹ پڑے گا اور ایسا کرتے وقت خصوصی طور پر نوجوان لڑکیاں یہ بات بھول جاتی ہیں کہ سیل فون سے نکلنے والی الٹراوائلیٹ شعاعیں بھی آنکھوں کے گرد سیاہ حلقے بنانے کی وجہ بنتی ہیں جس کے بعد لڑکیوں کی یہ شکایت بیجا نظر آتی ہیں ۔ اپنی شخصیت کو جاذب نظر بنانے کیلئے ہم خود ذمہ دار ہیں جیسا کہ زیرنظر مضمون کا عنوان سیاہ حلقے ، حسن کے دشمن ہے ، بس یہی ایک طریقہ ہے کہ اپنا ہر کام وقت پر کیا جائے اور رات کو دیر گئے سونے اور صبح دیر میں جاگنے کی عادت ترک کردینی چاہئے ۔
٭٭٭٭٭