واشنگٹن ۔ خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر نرملا سیتارمن اور عالمی بینک گروپ کے صدر ڈیوڈ مالپاس نے کووڈ 19 وبا سے ہندوستان کی مسلسل بازیابی ،عالمی معیشت اور خصوصی طورپر ہندوستان پر روس – یوکرین جنگ کا اثر،معیشت اور ڈبلیو بی جی کا کردار،قرض لینے کی واحد اور دیگر ملکوں سے گارنٹی کے امکان کی تلاش ،ہندوستان کی جی 20 صدارت اور سی ڈی کے جانے کے بعد ہندوستان میں عالمی بینک کی قیادت،وغیرہ پر تبادلہ خیال کیا ہے ۔ عالمی بینک اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی میٹنگ میں حصہ لینے کے لئے امریکہ کے سفر پر گئی محترمہ سیتارمن نے یہاں آج ایک بینک میں یہ بات چیت کی۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے ذریعہ وبا کے مقابلے میں زندگی اور ذریعہ معاش کو بچانے کے دوہرے اہداف پر توجہ مرکوز کی گئی ہے ۔ہندوستان دنیا کا دوسرا سب سے بڑا ٹیکہ کاری پروگرام کامیابی کے ساتھ چل رہا ہے ،جس میں 1.85 ارب سے زیادہ کووڈ سے بچاؤ کی خوراک دی جا چکی ہیں۔ محترمہ سیتارمن نے واضح کیا کہ ہندوستان زمینی سطح پر سیاسی تناؤ کے درمیان بڑھتی بے یقینی کی وجہ سے عالمی بازیابی کے خطرات کے بارے میں فکرمند ہے ۔ وزیر خزانہ نے تجویز پیش کی کہ کثیرالجہتی زیادہ اہمیت اختیار کر گئی ہے ، کیونکہ دنیا غیر معمولی غیر یقینی کے دور سے گزر رہی ہے ۔ وبائی امراض اور حالیہ جغرافیائی سیاسی پیشرفتوں کی وجہ سے ، عالمی بینک کو قرضوں سے دوچار ممالک کو بچانے کے لیے آگے آنے کی ضرورت ہے ۔ خاص طور پر عالمی بینک کو سری لنکا پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے جو غیر معمولی اقتصادی بحران کا شکار ہے ۔ بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے ہندوستان کے روڈ میپ کا خاکہ پیش کرتے ہوئے ، وزیر خزانہ نے کہا کہ ہندوستان قومی بنیادی ڈھانچہ پائپ لائن اور گتی شکتی پروگرام میں سرمایہ کاری کے لیے عالمی بینک کی مسلسل حمایت کا منتظر ہے ۔