سیدہ فاطمہؓ افضل ترین عورتوں میں سے ایک

   

عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رضي ﷲ عنهما، قَالَ : خَطَّ رَسُوْلُ ﷲِ صلي اللہ عليه وآله وسلم فِي الْأرْضِ أرْبَعَة خَطُوْطٍ. قَالَ : تَدْرُوْنَ مَا هٰذَا؟ فَقَالُوْا: ﷲُ وَ رَسُوْلُهٗ أعْلَمُ. فَقَالَ رَسُوْلُ ﷲِ صلي اللہ عليه وآله وسلم : أفْضَلُ نِسَاءِ أهْلِ الْجَنَّة : خَدِيْجَة بِنْتُ خُوَيْلِدٍ، وَ فَاطِمَة بِنْتُ مُحَمَّدٍ، وَ آسِيَة بِنْتُ مُزَاحِمٍ امْرَأة فِرْعَوْنَ، وَ مَرْيَمُ ابْنَة عِمْرَانَ رضي ﷲ عنهن أجمعين. رَوَاهُ أَحْمَدُ وَالنَّسَائِيُّ.
’’حضرت عبد اﷲ بن عباس رضی اﷲ عنھما فرماتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے زمین پر چار (4) لکیریں کھینچیں اور فرمایا : تم جانتے ہو یہ کیا ہے؟ صحابہ کرام رضی اللہ عنھم نے عرض کیا : اﷲ اور اُس کا رسول ﷺ بہتر جانتے ہیں پھر رسول اﷲ ﷺنے فرمایا : اہل جنت کی عورتوں میں سے افضل ترین (چار) ہیں : خدیجہ بنت خویلد، فاطمہ بنت محمد، فرعون کی بیوی آسیہ بنت مزاحم اور مریم بنت عمران رضی اﷲ عنھن اجمعین۔‘‘ اسے امام احمد بن حنبل اور امام نسائی نے روایت کیا ہے۔
سیدہ کائنات کو چاہنے والا دوزخ سے جدا
عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اﷲِ رضي اﷲ عنهما قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ ﷺ: إِنَّمَا سُمِّيَتْ بِنْتِي فَاطِمَة لِأنَّ اﷲَ عزوجل فَطَمَهَا وَ فَطَمَ مُحِبِّيْهَا عَنِ النَّارِ. رَوَاهُ الدَّيْلَمِيُّ.
’’حضرت جابر بن عبداﷲ رضی اﷲ عنھما سے روایت ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : میری بیٹی کا نام فاطمہ اس لیے رکھا گیا ہے کہ اﷲتعالیٰ نے اسے اور اس سے محبت رکھنے والوں کو دوزخ سے جدا کر دیا ہے۔ اس حدیث کو امام دیلمی نے روایت کیا ہے۔