اسد کی جیت کی بڑی توقع کی جارہی تھی کیونکہ اس دوڑ میں ا ن کے مخالف کم معروف اور ایک سابق کابینی وزیر تھے۔
دمشق۔ملک کی پارلیمنٹ نے اعلان کیاہے کہ موجودہ سیریائی صدر بشر الاسد نے اسی ہفتہ منعقد ہونے والے صدراتی انتخابات میں چوتھی مرتبہ اپنی سات سالہ معیاد کے لئے جیت حاصل کرلی ہے۔
زنہو نیوز ایجنسی کی خبر ہے کہ سال2014کے انتخابات میں 88.7فیصد کے مقابلے جمعرات کے روز جاری کردہ ایک بیان میں پارلیمنٹ کے اسپیکر ہموداسباق نے کہاکہ اسد کی جیت95.1فیصد ہے۔
انہوں نے کہاکہ سیریا کے اندر او رباہر کے18ملین سے 14ملین لوگوں نے انہیں ووٹ دیاہے او رجملہ رائے دہی 78.64فیصد رہی ہے۔
اس اعلان کے ساتھ ہی جمعرات کی رات دمشق میں امیاد چوراہے پر اس جیت کا جشن منانے کے لئے بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوگئے تھے‘ سیریائی پرچم لہرایا اور صدر کے پوسٹرس ہاتھوں میں لئے ہوئے تھے‘ لاؤڈ اسپیکرس پر موسیقی بھی لگائی گئی تھی۔
چورہے پر درالحکومت کی گلیوں میں اسد کی حمایت میں بیانرس بھی لگائے گئے تھے۔اسد کی جیت کی بڑی توقع کی جارہی تھی کیونکہ اس دوڑ میں ا ن کے مخالف کم معروف اور ایک سابق کابینی وزیر تھے۔
چہارشنبہ کے روز رائے دہی کرائی گئی تھی جبکہ پولنگ اسٹیشنس نصف شب تک کھلے ہوئے تھے۔ مذکورہ حکومت کے ”مستقبل کے سریا“ کے لئے ووٹ ڈالنے کے نام پر رائے دہندوں کو راغب کیا تھا۔اسد 17جولائی سال2000میں اپنے والد حافظ الاسد کے بعد سیریائی صدر بننے تھے۔
ہمہ امیدوارو کے الیکشن میں پہلی مرتبہ سال2014میں بشر الاسد نے تیری معیادکے لئے شاندار جیت حاصل کی تھی۔
سال2011میں امن کے ساتھ موافق جمہوری احتجاج کے ذریعہ سیریائی بحران کی شروعات ہوئی تھی‘ جو فوری ایک شدید کشیدگی میں تبدیل ہوگیا جس نے غیر ملکی طاقتوں اور لڑاکوں اپنی طرف راغب کیاہے۔