سیسوڈیاکے جوابات سے اطمینان نہیں ہوا‘ سی بی ائی پوچھ تاچھ کے لئے انہیں دوبارہ طلب کریگی

,

   

نئی دہلی۔سنٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن (سی بی ائی)کے ذرائع کا کہنا اگر مانیں تو ایجنسی کے عہدیداران دہلی ڈپٹی چیف منسٹرمنیش سیسوڈیاکے اکسائز پالیسی اسکام معاملے میں دئے گئے جوابات سے وہ مطمئن نہیں ہیں اور انہیں پوچھ تاچھ کے لئے دوبارہ طلب کرنے پرغور کیاجارہا ہے۔

پیرکے روز سیسو ڈیاسے سی بی ائی عہدیدارن نے نو گھنٹوں تک پوچھ تاچھ کی‘ اس دوران50سوالا ت پوچھے گئے۔

تاہم سی بی ائی ذرائع کاکہنا ہے کہ ایجنسی کے عہدیدارن ڈپٹی چیف منسٹر کے جوابات سے مطمئن نہیں ہوئے ہیں۔ اب اس بات ممکن ہے کہ سیسوڈیا کو دوبارہ طلب کیاجاسکتا ہے۔

پیر کے روز پوچھ تاچھ کے بعد سیسوڈیا نے انہیں عام آدمی پارٹی چھوڑنے اور بی جے پی میں شامل ہونے کا ایجنسی کے ہیڈکوارٹرس میں دباؤ ڈالاگیاہے۔

سیسوڈیا نے کہاکہ ”بی جے پی میں شامل ہونے کے لئے مجھ پر دباؤ ڈالا گیا۔ ایسے ہی یہ معاملات چلتے رہیں گے وہ مجھے چیف منسٹر بنادیں گے‘ مجھے یہ بتایاگیا“۔

او رمزیدکہاکہ اگر وہ شامل ہوجاتے ہیں تو عہدیداروں نے یہ بھی کہاکہ مجھے چیف منسٹر بنادیاجائے گا۔

سیسوڈیا کے الزامات کو مسترد رتے ہوئے مذوکرہ سی بی ائی نے ایک بیان جاری کیا او رکہاکہ ”میڈیا کے بعض گوشوں میں ایک ویڈیو نشر ہوا ہے جس میں سی بی ائی کے دفتر سے جانے کے بعد سیسوڈیا نے کیمرہ کے سامنے ایک بیان دیا ہے کہ کہ ان سے پوچھ تاچپ میں انہیں ان کی سیاسی پارٹی کو چھوڑنے کے لئے دھمکایاگیاہے اور اسی طرح کے اشارے دئے گئے ہیں۔

بیان میں کہاگیاہے کہ ”اس طرح کے الزامات کو سی بی ائی سختی کے ساتھ مسترد کرتی ہے اور شری سیسوڈیا کے ساتھ پوچھ تاچھ پیشہ وارانہ اور سخت قانونی طریقے سے ہوئی ہے جو ان کے خلاف درج ایف ائی آر کے مطابق ہے۔

مذکورہ معاملے کی تحقیقات قانون کے مطابق بدستور جاری رہے گی“۔دوسرے دورے کی پوچھ تاچھ میں سیسوڈیا کے سامنے کچھ ویڈیوز ثبوت کے طور پر پیش کئے جاسکتے ہیں۔