سیکولر لیڈر ٹی اوما کی ٹی آر ایس سے دوری تلنگانہ کے سیاسی حالات میں تیزی سے تبدیلی کے آثار

   

مٹ پلی ۔ ریاستی حکومت تلنگانہ کے سیاسی حالات میں تیزی سے تبدیلی کے آثار رونما ہو رہے ہیں۔ مقامی عوام کا تاثر ہے کہ چیف منسٹر کے سی آر کی عامرانہ روش پارٹی کے لئے نقصاندہ ثابت ہو رہی ہے۔ حصول تلنگانہ میں کے سی آر کے شانہ بشانہ تعاون کرنے والے منجھے ہوئے اور سیکولر قائد ایٹالہ راجندر کو پارٹی سے دور کرنا اور ان کے ہمراہ سیکولر حرکیاتی قائد سابق ضلع پریشد چیرمین محترمہ تلااوما کی ٹی آر ایس سے دوری پارٹی کو ایک دھکا کے مماثل ثابت ہو رہا ہے۔ ان حالات میں فرقہ پرست بی جے پی پارٹی کو خاطر خواہ تقویت مل رہی ہے کیونکہ ایٹالہ راجندر اور تلااوما بی جے پی پارٹی میں شامل ہو رہے ہیں۔ اس دوران محترمہ تلا اوما سے ان کے رہائشی مکان ماروتی نگر مٹ پلی میں صحافیوں سے ایک ملاقات کے دوران انہوں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ٹی آر ایس پارٹی سابق کی طرح نہیں رہی۔ کے سی آر کی روش میں تبدیلی آچکی ہے ان کی نظریں تلنگانہ کے حصول کے لئے قربانیوں کو پیش کرنے والے قائدین و احباب کا کچھ محافظ نہیں رہا۔ وہ اپنے فرزند کے ٹی آر کی خاطر اپنے اچھے ساتھیوں کو کانٹا سمجھ کر دور کررہے ہیں۔ یہ روش پارٹی کے لئے نقصاندہ ہے۔ ایٹالہ راجندر ایک اچھے قائد تھے انہیں محکمہ صحت کی وزارت عہدہ دیکر بھی ان کا سابق کی طرح لحاظنہیں کیا جارہا ہے۔ مزید انہیں ٹارگٹ بناکر اذیت دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ان کا سیاسی تحفظ کے لئے بی جے پی میں شامل ہو رہے ہیں۔