سینا نے موم بتیوں‘ ٹارچ لائٹس اور موبائیل فونس اور ڈانس کے ساتھ لوگوں کے سڑکوں پر آنے کو تنقید کا نشانہ بنایا‘اور کہاکہ پٹاخے جلانے سے شولہاپور میں آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا ہے
ممبئی۔ شیو سینا نے منگل کے روز کہاکہ کرونا وائرس کے خلاف جنگ تالیاں بجائے‘ پلیٹس کو پیٹنے یا موم بتیاں جلانے سے نہیں جیتی جاسکتی ہے۔
لوگوں نے وزیراعظم نریندر مودی کی اپیل کو”غلط انداز میں لیاہے“‘ سامنا کے اداریہ کا کہنا ہے کہ مودی کو واضح طورپر کہنا چاہئے کہ وہ شہریوں سے کیا توقع کرتے ہیں اور جو لوگ احکامات کی خلاف ورزی کریں گے ان کو سزا دی جائے گی۔
مودی نے پچھلے ہفتہ لوگوں سے اپیل کی تھی کہ وہ قومی لاک ڈاؤن کے دوران اتوار کے روز اپنے گھروں کی برقی نو منٹ کے لئے بند کریں۔ ملک بھر میں لوگ جذباتی ردعمل کے طور پر اپنی بالکونیوں اور گھروں کے باہر نکل کر چراغ جلائے اور فلاش لائٹس روشن کئے تھے۔
قبل ازیں مودی نے ’جنتا کرفیو‘کا 22مارچ کے روز عمل کریں اور اپنے گھر وں اور بالکونی میں آکر ان لوگوں کی حمایت میں جو ضروری خدمات انجام دے رہے ہیں اور صحت کی شعبہ میں کا م کررہی ہیں ا کی حمایت میں تالیاں اور گھنٹی بجائیں۔
مودی کی اپیل پر تنقید کرتے ہوئے مذکورہ شیو سینا نے کہاکہ ”تالیاں اور لائٹس‘ ایسا کرنا سے ہم جنگ ہار جائیں گے۔
ایسی درخواستوں پر کئی طرح کے عوامی ردعمل ہوتے ہیں۔ شہری وزیراعظم کی درخواست کو غلط اندازمیں لے رہے ہیں یا پھر انہیں اس طرح کے تہواری ماحول کے ذریعہ وہ شہریوں سے کیاچاہتے ہیں اس واضحات کردیں“۔
اس میں کہاگیا ہے کہ چیف منسٹر مہارشٹرا ادھو ٹھاکر لوگوں پر زوردے رہے ہیں وہ سنجیدگی کو برقرار رکھیں اور ان سے بات کررہے ہیں وہیں لوگوں کو یقین دلارہے ہیں کہ کوئی الجھن نہیں ہے“۔مذکورہ مراٹھی روزنامہ میں کہاگیاہے ”کرونا وائرس کے خلاف لڑائی میں‘ آپ کو ایسے جنگجو کی ضرورت ہے۔
ہم نے پانی پت کی لڑائی منصوبہ کی کمی اور افواہوں کی وجہہ سے ہار گئے تھے۔ایسے کرونا وائرس کے خلاف لڑائی ختم نہیں ہوگی اور ریاست کے لوگ سدا سیو راؤ بھاؤ کے حوصلے سے یہ لڑائی لڑنی ہوگی“۔
اس میں کہاگیا ہے کہ وزیراعظم لوگوں سے کس بات کی توقع کرتے ہیں اس کو واضح طور پر کہہ دینا چاہئے۔اس میں استفسار کیاگیا ہے ”جو لوگ اس کی پابجائی نہیں کرتے انہیں سزا دینا چاہئے۔
یہ نہ صرف مرکز نے قواعد کی خلاف ورزی کی ہے۔ وہ لوگ جو کرونا وائرس کے پھیلاؤ کا مرکز پر الزام لگارہے ہیں کیاوہ خود سماجی دوری اور ڈسپلن پر عمل کررہے ہیں؟“
۔سینا نے موم بتیوں‘ ٹارچ لائٹس اور موبائیل فونس اور ڈانس کے ساتھ لوگوں کے سڑکوں پر آنے کو تنقید کا نشانہ بنایا‘اور کہاکہ پٹاخے جلانے سے شولہاپور میں آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا ہے۔
وردھا کے بی جے پی رکن اسمبلی داداراؤ کیچی نے اپنی سالگرہ کے موقع پر 200لوگوں کو اپنے گھر پر اکٹھا کیاتھا۔ملک کے دوسری حصوں میں بھی اسی طرح کے واقعات رونما ہونے کی طرف اشارہ کیا‘ جس میں بی جے پی کی خاتون رکن اسمبلی جس کا تعلق اترپردیش کے بالرام پور سے ہے کرونا وائرس سے ”تعقب کے انداز“ میں چلائی گئی گولیوں کا تذکرہ بھی شامل تھا