آخری بار مغربی بنگال میں ایس ائی آر کا انعقاد 2002 میں ہوا تھا۔
کولکتہ: مغربی بنگال میں خصوصی گہری نظرثانی (ایس ائی آر) کے لئے سرکاری نوٹیفکیشن کا اعلان اس ہفتے نئی دہلی میں تمام ریاستوں کے چیف الیکٹورل آفیسرز (سی ای اوز) کے ساتھ چیف الیکشن کمیشن کمشنر گیانیش کمار کی اہم میٹنگ کے بعد ہونے کا امکان ہے، حکام نے منگل کو کہا۔
تمام ریاستوں کے سی ای او کے ساتھ میٹنگ جس کی صدارت کمار کریں گے، چہارشنبہ اور جمعرات کو ہوگی، اور میٹنگ کا اہم ایجنڈا ریاستوں میں ایس آئی آرز ہوں گے، جس میں فوری توجہ مغربی بنگال جیسی ریاستوں پر مرکوز ہوگی، جہاں اگلے سال اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں، مغربی بنگال کے سی ای او کے دفتر کے ایک اندرونی نے بتایا۔
انہوں نے مزید کہا کہ “تمام ریاستوں کے سی ای او کے علاوہ، سی ای او کے دفاتر کے کچھ دیگر اعلیٰ عہدیداروں کو بھی اس ہفتے ہونے والی اہم دو روزہ میٹنگ میں موجود رہنے کو کہا گیا ہے۔”
بہار میں ایس آئی آر پہلے ہی مکمل ہو چکا تھا، جو اس سال انتخابات کے لیے جا رہا ہے۔
الیکشن کمیشن (ای سی) نے یہ بھی واضح کیا کہ اب ترجیح ان ریاستوں کی ہے جہاں اگلے سال اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں۔
آخری بار مغربی بنگال میں ایس ائی آر کا انعقاد 2002 میں ہوا تھا۔
سال2002 میں موجودہ ووٹر لسٹ کی “میپنگ اور میچنگ” کا عمل تقریباً تکمیل کے دہانے پر ہے، اور توقع ہے کہ مغربی بنگال کے سی ای او کے دفتر کے نمائندے اس ہفتے دو روزہ میٹنگ میں الیکشن کمیشن کو اس معاملے میں اپ ڈیٹس دیں گے۔
مغربی بنگال کے سی ای او منوج کمار اگروال نے گزشتہ ہفتے واضح کیا کہ موجودہ ووٹر جن کے نام ووٹر لسٹ میں 2002 میں تھے، جب ریاست میں آخری ایس آئی آر ہوا تھا، خود بخود درست ووٹر مانے جائیں گے۔
وہ موجودہ ووٹرز جن کا 2002 کی ووٹر لسٹ میں نام نہیں ہے، انہیں شہریت کے ثبوت کے طور پر کوئی بھی دستاویزات جمع کرانا ہوں گی، جیسا کہ ای سی کی طرف سے حکم دیا گیا ہے۔
تاہم، اس معاملے میں، صرف ایک آدھار کارڈ کافی نہیں ہوگا، اور متعلقہ ووٹر کو دیگر دستاویزات میں سے ایک کی ضرورت ہوگی جیسا کہ ای سی کے ذریعہ لازمی قرار دیا گیا ہے۔
ترنمول کانگریس حکومت کی شدید مخالفت کے درمیان ایس آئی آر مغربی بنگال میں منعقد ہو گا۔