جمعہ کے روز کیمپس میں نئے قانون کے خلاف احتجاج کے دوران پولیس او رطلبہ کے درمیان میں پیش ائے احتجاج کے بعد یہ دوسرا بڑا واقعہ ہے جو قومی راجدھانی میں رونما ہوا ہے جس کے بعد 27لوگ گرفتار کرلئے گئے ہیں‘ بتایاجارہا ہے کہ اس احتجاج میں طلبہ اور مقامی لوگ شامل ہیں
نئی دہلی۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ دہلی کی اتوار کے روز احتجاجیوں کامرکز بنارہا ہے جو نئے شہریت قانون کے خلاف ہورہا تھا‘ کیونکہ پولیس نے کیمپس میں آنسو گیس شل برسائے‘ فورس اندر داخل ہوئی‘ اور مبینہ طورپر طلبہ کو لائبریری او رمسجد سے گھیسٹ کر نکالا اور ان کے ساتھ مارپیٹ کی۔
مذکورہ قانون کے خلاف میں ساوتھ دہلی کے مختلف حصوں میں ہونے والے احتجاج کے دوران پیش ائے تشدد میں ایک اندازے کے مطابق1000مظاہرین کی پولیس سے جھڑپ ہوئے اور کم سے کم چھ بسوں کونذر آتش کیاگیا اور پچاس سے زائد گاڑیاں ماتھرا روڈ‘ نیوفرینڈس کالونی‘ جامعہ نگر اور سرائے جولینا میں جلائیں گئیں۔
جمعہ کے روز کیمپس میں نئے قانون کے خلاف احتجاج کے دوران پولیس او رطلبہ کے درمیان میں پیش ائے احتجاج کے بعد یہ دوسرا بڑا واقعہ ہے جو قومی راجدھانی میں رونما ہوا ہے جس کے بعد 27لوگ گرفتار کرلئے گئے ہیں‘
بتایاجارہا ہے کہ اس احتجاج میں طلبہ اور مقامی لوگ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ملک میں تیسرے دن کا احتجاج مغربی بنگال میں رہا جہاں پر 15ریلوے اسٹیشنوں اور دومقامی ٹرینوں میں توڑ پھوڑ کی گئی‘
وہیں آسام میں انٹرنٹ خدمات اب بھی بند ہیں‘ جہاں پر پچھلے ہفتہ پہلی مرتبہ احتجاج پرتشدد شکل اختیار کرلیاتھا۔