نئی دہلی۔ 18 اپریل (سیاست ڈاٹ کام ) شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرہ کے دوران ملک مخالف تقاریر کرنے کے ملزم جوا ھرلال نہرو یونیورسٹی کے طالب علم شرجیل امام کے خلاف پولیس نے ہفتہ کو فرد جرم عائد کی ۔پولیس کے ایک افسر نے بتایا کہ دہلی پولیس کی جانب سے یہاں کے ساکیت کورٹ میں شرجیل کے خلاف فرد جرم عائد کی گئی ہے ۔ فرد جرم میں کہا گیا ہے کہ شرجیل نے 13 دسمبر کو جامعہ میں اشتعال انگیز تقاریر کی تھی جس کے بعد 15 دسمبر کو شہریت قانون کے خلاف احتجاجی مظاہرے کے دوران نیو فرینڈس کالونی میں پر تشدد واقعات پیش آئے جس میں سرکاری اور غیر سرکاری املاک کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا گیا تھا۔انہوں نے بتایا کہ تفتیش کے دوران موصول ہوئے ثبوتوں سے اس بات کی تصدیق ہوتی ہے کہ اس نے ملک مخالف تقریر کی اور اس سے تشدد بھڑکا ۔ پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے ۔ واضح رہے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ملک بھر میں ہو رہے احتجاجی مظاہروں کے درمیان شرجیل کا ایک متنازعہ بیانات والا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا ۔ اس کے بعد پولیس نے اس کے خلاف غداری سمیت مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے جنوری کے اواخر میں شرجیل کو اس کے آبائی مقام بہار کے جہان آباد سے گرفتار کیا تھا ۔