سی اے اے مخالف احتجاج میں اتر پردیش میں 10 افراد ہلاک

   

لکھنؤ: اتر پردیش میں نئے شہریت ایکٹ کے خلاف پرتشدد احتجاج کے مختلف واقعات میں دس افراد کی موت ہوگئی۔ فیروز آباد ، کانپور ، بجنور ، سنبھل اور میرٹھ میں دو دو افراد کی موت ہوگئی ہے۔

مشتعل مظاہروں کے درمیان وزیر اعلیٰ یوگی نے عوام سے امن قائم رکھنے اور کسی افواہوں پر دھیان نہ دینے کی درخواست کی۔

کسی کو بھی قانون ان کے ہاتھ میں نہیں لینا چاہئے ، “آدتیہ ناتھ نے ایک بیان میں کہا۔ وزیر اعلی نے پولیس کو بھی ہدایت کی ہے کہ وہ ایکٹ کے بارے میں لوگوں کو گمراہ کرنے اور افواہوں کو پھیلانے اور تشدد کا باعث بننے والے افراد کی تلاش کریں۔

جمعہ کے روز ، اترپردیش کے مختلف اضلاع بہرایچ ، بریلی ، وارانسی ، بھڈوہی ، گورکھپور ، سنبھل وغیرہ میں پولیس مظاہرین کی جھڑپیں شروع ہوگئیں۔

شہریت (ترمیمی) ایکٹ ، 2019 ، پاکستان ، افغانستان اور بنگلہ دیش سے مذہبی ظلم و ستم سے فرار ہونے والے ہندوؤں ، سکھوں ، جینوں ، پارسیوں ، بدھسٹوں اور عیسائیوں کو شہریت دینے کی کوشش کرتا ہے جو31 دسمبر 2014 کو یا اس سے قبل ہندوستان آیا تھا۔

امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر ریاست کے مختلف حصوں میں 144 نافذ کیا گیا ہے۔