نئی دہلی: شرومنی اکالی دل نے مطالبہ کیا ہے کہ وہ دہلی کے مجوزہ اسمبلی انتخابات میں مقابلہ نہیں کرے گی اور ہو شہریت ترمیمی قانون پر اپنے موقف میں تبدیلی کیلئے تیار نہیں ہے جیسا کہ اس کی اتحادی بی جے پی نے مطالبہ کیا ہے۔ اکالی دل لیڈر منجندر سنگھ سرسا نے بتایا کہ اکالی دل اور بی جے پی کے درمیان تعلقات پرانے ہیں۔آج وہ دہلی میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ سی اے اے میں تمام مذاہب کو شامل کرنے کی مطالبہ کیا ہے لیکن بی جے پی حکومت چاہتی ہے کہ ہم اس مطالبہ میں نظر ثانی کریں، لیکن ہم اپنے فیصلہ کی نظرثانی کرنے کے بجائے دہلی انتخابات میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
"During our meeting with the BJP, we were asked to reconsider our stand on the CAA but we declined to do so. The Shiromani Akali Dal is of the firm stand that Muslims cannot be left out of the CAA.”https://t.co/Y6tJPJSMls
— News18 (@CNNnews18) January 21, 2020
انہوں نے کہا کہ اکالی دل کا یہ بھی ماننا ہے کہ این آر سی پر عمل آوری نہیں ہونی چاہئے۔انہوں نے وض احت کرتے ہو ئے کہا کہ یقینا ہم نے سی اے اے کی تائید کی تھی لیکن ہم نے کبھی یہ نہیں کہا تھا کہ سی ا ے اے سے کسی مذہب کو اس سے باہررکھا جائے۔ اکالی دل کے لیڈر نے بتایا کہ کوئی ایسا قانون نہیں بننا چاہئے کہ لوگ قطاروں میں کھڑے رہیں اور اپنی شہریت بتائیں۔ واضح رہے کہ دہلی میں بی جے پی اور اکالی دل کئی سال سے 3تا4 نشستوں پر اتحاد کرتے ہوئے اسمبلی انتخابات کامیاب ہوتے آرہے ہیں۔ دہلی اسمبلی انتخابات میں بی جے پی 57 نشستوں پر امیدوار کھڑے کئے ہیں۔
باقی 13 نشستوں میں 4 سیٹوں پر بی جے پی اکالی دل متحدہ طور پر انتخابا ت لڑنے والے تھے لیکن اب اکالی دل نے انتخابات میں حصہ لینے سے انکارکردیا۔ اب دیکھنا ہے کہ کیا بی جے پی بغیر اکالی دل کے ان سیٹوں پر کامیاب ہوتی ہے یا نہیں؟ اس طرح اکالی دل نے بی جے پی کا ساتھ چھوڑدیا۔