سی اے اے پر الجھن دور کرکے حکومت سے تعاون کیا جائے

   

جنرل سکریٹری آر ایس ایس سریش جوشی کی سیاسی جماعتوں سے اپیل

بنگلورو ۔ 16 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) آر ایس ایس نے شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت کرنے والی جماعتوں اور عوام میں الجھن پیدا کرتے ہوئے اس کو سیاسی مسئلہ میں تبدیل کرنے کی کوششوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ یہ حکومت کی ذمہ داری ہیکہ وہ اس ضمن میں تمام خدشات کو دور کرے۔ آر ایس ایس جنرل سکریٹری سریش جوشی نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی اور وزیرداخلہ امیت شاہ کی جانب سے شہریت ترمیمی قانون کو سمجھنے کیلئے سیاسی جماعتوں سے بارہا کی گئی اپیلوں کا کوئی مثبت ردعمل حاصل نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے سیاسی جماعتوں پر زور دیا کہ وہ قوی مفاد کے مسئلہ پر متحد ہوجائیں۔ بدقسمتی سے قومی مسئلہ سیاسی بن گیا ہے۔ کوئی بھی ملک قومی مفاد میں اپنے شہریوں کی نگرانی کرتا ہے، شہریوں کی فہرست تیار کرتا ہے اور ایک مقررہ مدت کے بعد باہر والوں کو ملک میں رہنے کی اجازت نہیں دی جاتی لیکن باجماعتیں سماج میں اس مسئلہ پر الجھن پیدا کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعظم اور وزیرداخلہ سیاسی جماعتوں سے اپیل کررہے ہیں کہ وہ سی اے اے کو سمجھیں لیکن وہ عوام کو گمراہ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو دیانتداری کے ساتھ اس بارے میں سوچنا چاہئے اور حکومت کے ساتھ تعاون کرنا چاہئے۔ اگر کچھ درست نہیں ہے کسی کو بھی اس کی مخالفت کرنے کا حق ہے لیکن جو بھی قوم کے مفاد میں ہے ہر کسی کو اس کو سمجھنا چاہئے۔ سریش جوشی(بھیاجی) نے کہا کہ عصری ترقی کے نام پر مغربیت کو اختیار کرنا ہندوستانی سماج کیلئے بڑا چیلنج ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ واضح کیا جانا چاہئے کہ کیا ماڈرائزیشن ہے اور کیا ویسٹرنائزیشن ہے۔ ترقی کے نام پر مغربیت کو تسلیم کرنے پر ایک الجھن پائی جاتی ہے۔