طبقہ کے غیرسیاسی افراد اور سرکردہ شخصیتوں کی ٹیم بنانے پر غور : منوج تیواری
نئی دہلی ۔ 9 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) شہریت ترمیمی قانون سے متعلق شکوک و شبہات کو دور کرنے کیلئے بی جے پی نے شمال مشرقی دہلی کے فساد سے متاثرہ علاقوں کے مسلمانوں سے بات چیت کے آغاز کا فیصلہ کیا ہے۔ دہلی بی جے پی کے سربراہ منوج تیواری نے کہا کہ اس مقصد کیلئے بی جے پی سرکردہ مسلمانوں اور مذہبی رہنماؤں تک پہنچنے کیلئے اعتدال پسند ذہن رکھنے والے پروفیشنلس اور سرکردہ افراد کی خدمات حاصل کرے گی۔ انہوں نے بتایا کہ غیرسیاسی افراد پر مشتمل ایک پینل بھی تشکیل دیا جائے گا جو مقامی پارٹی کارکنوں کے ساتھ اجلاس منعقد کرتے ہوئے سی اے اے کے خصوصیات پر تبادلہ خیال کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم طبقہ کے افراد سے بات چیت کیلئے غیرجانبدار اور غیرسیاسی افراد پر مشتمل ایک ٹیم تشکیل دی جائے گی۔ یہ ٹیم شمال مشرقی دہلی کے مسلم غلبہ والے علاقہ میں جائے گی بعد میںدیگر علاقوں کا بھی دورہ کرے گی۔ منوج تیواری شمال مشرقی دہلی کی لوک سبھا میں نمائندگی کرتے ہیں۔ دہلی کے حالیہ فرقہ وارانہ فسادات میں کم از کم 53 افراد ہلاک اور 500 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔ 25 ہزار کروڑ کی املاک کا نقصان ہوا ہے۔ منوج تیواری کا کہنا ہیکہ بی جے پی ملک کے عوام سے یہ کہنے کی کوشش کررہی ہیکہ سی اے اے کا ہندوستانی مسلمانوں سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔