سی اے جی رپورٹ کے انکشافات پر مودی جواب دیں

   

سڑکوں کی تعمیر میں دوگنی رقم خرچ کرکے بہت بڑا فراڈہوا ہے ، کانگریس ترجمان سپریہ شرنیت کی پریس کانفرنس
نئی دہلی: کانگریس نے چہارشنبہ کو کہا کہ کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل آف اکاؤنٹس (سی اے جی) کی رپورٹ میں بے نقاب اہم سرکاری پروجیکٹوں میں گھپلوں نے ملک کو بہت بڑا اقتصادی نقصان پہنچایا ہے اور اس کی ساکھ پر بھی سوال اُٹھائے ہیں، اس لیے وزیر اعظم نریندر مودی کو اس بارے میں جواب دینا چاہیے ۔کانگریس کی ترجمان سپریہ شرینیت نے آج پریس کانفرنس میں بتایا کہ بھارت مالا پروجیکٹ کے تحت تقریباً 70-75 ہزار کلومیٹر لمبی سڑکیں بنائی گئی ہیں۔ اس کیلئے فنڈ کی منظوری وزیراعظم کی سربراہی میں کابینہ کمیٹی نے دی۔ اس کے باوجود ایک کلومیٹر سڑک کی تعمیر میں دگنی رقم خرچ کر کے کروڑوں روپئے کا فراڈ ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دوارکا ایکسپریس وے پر 2 کلومیٹر سڑک بنانے میں جتنی رقم خرچ کی گئی ہے اسی رقم میں منگل یان کو مریخ تک پہنچایا جاسکتا ہے ۔ اس سڑک کو دنیا کا آٹھواں عجوبہ قرار دیا جانا چاہئے اور اسے دیکھنے کیلئے ٹکٹ لگنا چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ جب دوارکا ایکسپریس وے کے بارے میں انکشاف ہوا جس کی مودی سرکار تعریف کرتے نہیں تھکتی تو انکشاف ہوا کہ سڑک کی تعمیر کیلئے 18 کروڑ روپئے فی کلومیٹر منظور کئے گئے تھے ، لیکن اس سڑک کی تعمیر 250 روپئے فی کلومیٹر تک پہنچ گئی ۔ اسی طرح اگر آپ دہلی سے ممبئی جائیں گے تو آپ کو صرف 6000 روپئے کا ٹول ادا کرنا پڑے گا، لیکن سی اے جی نے اس کی حقیقت کا انکشاف کیا اور صرف پانچ ٹولوں کا سرپرائز آڈٹ کیا تو پتہ چلا کہ 132 کروڑ روپئے غیر قانونی طور پر وصولے گئے ہیں۔ پورے ملک کے ٹول پلازوں پر نظر ڈالیں تو لاکھوں کروڑوں کا گھپلہ ہوا ہے ۔ شرینیت نے کہا کہ سی اے جی نے جن پروجیکٹوں کو دھوکہ دہی کے طور پر رپورٹ کیا ہے ، ان میں بھارت مالا پروجیکٹ کی بولی میں دوارکا ایکسپریس وے پر 1 کلومیٹر سڑک کی تعمیر پر 250 کروڑ روپئے خرچ کیے گئے ، این ایچ اے آئی نے ٹول قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے عوام سے 132 کروڑ روپئے وصولے گئے ، آیوشمان بھارت اسکیم کے 7.5 لاکھ استفادہ کنندگان ایک ہی نمبر سے لنک، اجودھیا ترقیاتی پروجیکٹ میں ٹھیکیداروں کو بیجا فائدہ، وزارت دیہی ترقی نے پنشن اسکیم کا پیسہ تشہیر میں خرچ کیا اور ایچ اے ایل پر ہوائی جہاز کے انجن کے ڈیزائن کی تیاری میں سنگین خامی کا الزام لگایا گیا۔