سی بی آئی مسئلہ پر ایس پی ارکان کے احتجاج کے بعد لوک سبھا اجلاس ملتوی

,

   

نئی دہلی 7 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) لوک سبھا میں آج سماج وادی پارٹی ارکان کی جانب سے کاغذات پھاڑ دینے اور انھیں اسپیکر کے ڈیسک پر پھینکنے کے ساتھ غیر اخلاقی مناظر ہوئے جس کی وجہ ایوان کو ملتوی کیا گیا۔ ایس پی کے ارکان مبینہ غیر قانونی ریت مائننگ کیس کے سلسلہ میں پارٹی سربراہ اور سابق چیف منسٹر اترپردیش اکھلیش یادو سے سی بی آئی پوچھ تاچھ کرسکتی ہے کی رپورٹس کے بعد صبح سے ایوان میں احتجاج کررہے تھے۔ کانگریس کے ارکان بھی رافیل معاملت پر ایک مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی جانب سے تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے پلے کارڈس تھامے ایوان کے وسط میں احتجاج کیا۔ ایس پی، کانگریس، اے آئی اے ڈی ایم کے اور تلگودیشم پارٹی کے احتجاج کے باعث لوک سبھا کو آج تین مرتبہ ملتوی کرنا پڑا۔ اسپیکر سمترا مہاجن کی جانب سے اسے دن بھر کے لئے ملتوی کرنے سے قبل ایس پی ارکان نے کاغذات پھاڑ دیئے اور انھیں ان کے ڈیسک کی طرف پھینکا۔ ایس پی نے سکریٹری جنرل کے ڈیسک پر بیٹھے ہوئے لوک سبھا عہدیداروں سے کاغذات چھیننے کی بھی کوشش کی۔ ایس پی کے رکن دھرمیندر یادو نے نعرے لگاتے ہوئے کہاکہ سی بی آئی، بی جے پی کا ایک طوطا بن گئی ہے اور حکمراں جماعت کے ساتھ اس کا سازباز ہے۔ پرسنل لاس ترمیمی بل 2018 کی منظوری کے بعد لوک سبھا میں ایس پی ارکان کے احتجاج میں اضافہ ہوگیا۔ جب لوک سبھا میں ملک کے مختلف مقامات پر قدرتی آفات سے متعلق آئندہ کے ایجنڈہ ایٹم پر مباحث شروع ہوئے تو ایس پی کے ارکان نے کاغذات پھاڑنا شروع کیا جس پر اسپیکر نے ایوان کو دن بھر کے لئے ملتوی کردیا۔