سی جے ائی رامنا نے کہاکہ مقدمات کا التواء ایک بڑا چیالنج ہے

,

   

مذکورہ سی جے ائی نے کہاکہ ہندوستانی عدالیہ وقت کے ساتھ ترقی کررہی ہے اور اس کی تعریف یا فیصلہ کسی ایک حکم یافیصلے سے نہیں کی جاسکتی ہے


نئی دہلی۔ مقدمات کے التواء کو ایک ”بڑا چیالنج“ قراردیتے ہوئے چیف جسٹس آف انڈیا این وی رمنانے جمعہ کے روزسپریم کورٹ میں سماعت کے لئے فہرست سازی اورپوسٹنگ کے معاملات پر زیادہ توجہہ نہیں دینے پر افسوس کا اظہار کیا۔

مذکورہ سی جے ائی جو جمعہ کے روز عہدہ چھوڑنے والے ہیں نے کہاکہ اس حل کے تلاش کے لئے جدید ٹکنالوجی کے آلات‘ مصنوعی ذہانت کی تعیناتی ضروری ہے۔جسٹس رمنا جو رسمی بنچ کی سربراہی کررہے تھے نے کہاکہ ”اگرچکہ ہم نے کچھ طریقہ کار کو فروغ دینے کی کوشش کی مگر مطابقت او رسکیورٹی کے مسائل‘ نے ہمیں زیادہ پیش رفت نہیں کرسکے“۔

انہوں نے کہاکہ کویڈ19وباء کے دوران تجارتی اداروں کے برعکس عدالتوں کا چلانا ترجیحات میں شامل تھااور ہم ”مارکٹ سے راست تکنیکی آلات کو محفوظ نہیں کرسکے“۔ سی جے ائی نے کہاکہ ”ہمیں اس بات کو تسلیم کرنا پڑے گاکہ زیرالتواء ہمارے سامنے ایک بڑا چیالنج ہے۔

مجھے یہ تسلیم کرنا ہوگاکہ معاملات کی فہرست سازی اورپوسٹنگ کا مسئلہ ان شعبوں میں سے ایک ہے جس پر میں زیادہ توجہہ نہیں دے سکا۔ مجھے اس کے لئے افسوس ہے۔

سارا دن ہم آگ بجھانے کاکام کرتے رہے ہیں“۔حال ہی میں سینئر وکیل اور سپریم کورٹ بار اسوسیشن (ایس سی بی اے) کے سابق صدر دوشنت دیوے نے کہاتھا کہ سی جے ائی کو معاملات کی تفویض اورفہرست سازی کا اختیار نہیں دینا چاہئے‘ اور مکمل طور سے ایک خود کارنظام عدالت عظمیٰ مختص کرنے کا نافذ کرنا چاہئے۔

انہوں نے نوجوان وکلا کو عدالت عظمیٰ میں فہرست سازی کے معاملات میں درپیش مشکلات کا حوالہ دیتے ہوئے یہ بات کہی تھی۔ دن میں اپنی پہلی وداعی تقریب میں جسٹس رمنا نے کہاکہ عدالیہ کی ضروریات باقی سے مختلف ہیں۔

انہوں نے کہاکہ بار جب تک اپنے صدقہ دل سے تعاون نہیں کرتا ہے‘ ضروری تبدیلیاں لانا مشکل ہے۔ انہوں نے کہاکہ ”جونیرس جو اس پیشہ میں داخل ہوئے ہیں انہیں اپنے سینئرس کورول ماڈل کے طور پر دیکھنا چاہئے۔

میں تمام سینئرس سے درخواست کرتاہوں کہ وہ اپنے جونیرس کو سیدھا راستہ دیکھائیں“۔مذکورہ سی جے ائی نے کہاکہ ہندوستانی عدالیہ وقت کے ساتھ ترقی کررہی ہے اور اس کی تعریف یا فیصلہ کسی ایک حکم یافیصلے سے نہیں کی جاسکتی ہے۔

سالسیٹر جنرل‘ اٹارنی جنرل اور سینئر وکلاء نے بھی اس تقریب سے خطاب کیاہے۔