سی پی آئی کی قومی حیثیت ختم کرنے کا فیصلہ مرکزی حکومت کے اشارہ پر

   

ریاستی سکریٹری سامبا سیوا راؤ کا الزام، ملک کے ہر گاؤں میں سی پی آئی کا پرچم
حیدرآباد۔/11 اپریل، ( سیاست نیوز) سی پی آئی کے ریاستی سکریٹری سامبا سیوا راؤ نے الیکشن کمیشن کی جانب سے سی پی آئی کی قومی حیثیت کو ختم کرنے کے فیصلہ پر شدید ردعمل کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ترنمول کانگریس اور این سی پی کی قومی حیثیت کو بھی ختم کرنے کے احکامات جاری کئے۔ سامبا سیوا راؤ کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کو سیاسی پارٹیوں کے بارے میں فیصلہ کرنے کے طریقہ کار میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔ الیکشن کمیشن مودی حکومت کے اشارہ پر کام کررہا ہے اور حال ہی میں سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کی غیر جانبداری پر سوال اٹھایا تھا۔ الیکشن کمیشن سے سوال کیا گیا تھا کہ کیا وہ وزیر اعظم سے جوابدہی کی ہمت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے مرکزی حکومت کے اشارہ پر سی پی آئی کے خلاف فیصلہ لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عام آدمی پارٹی کو قومی پارٹی کا درجہ دیا گیا جبکہ عام آدمی پارٹی دہلی کے علاوہ پنجاب میں اپناوجود رکھتی ہے۔ ملک کی تمام ریاستوں میں سی پی آئی موجود ہے اور ہر گاؤں میں سی پی آئی کا پرچم دکھائی دے گا۔ انہوں نے کہا کہ بائیں بازو کی جماعتیں ملک کی تمام ریاستوں میں اپنا وجود رکھتی ہیں۔ سامبا سیوا راؤ نے کہا کہ علاقائی اور قومی جماعتوں کے موقف کے بارے میں جو رہنمایانہ خطوط طئے کئے گئے ہیں وہ انگریزوں کے زمانے کے ہیں۔ حکومت کو چاہیئے کہ وہ طریقہ کار اور قوانین میں تبدیلی کرتے ہوئے قومی سیاسی پارٹیوں کے موقف کو برقرار رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی سیاسی پارٹی ہمیشہ مقامی سطح تک محدود نہیں رہتی ایسے میں الیکشن کمیشن کی شرائط غیر ضروری ہیں۔ سامبا سیوا راؤ نے کہاکہ سی پی آئی کے 10 لاکھ سے زائد ارکان ہیں اور ملک کی تمام ریاستوں میں اس کا وجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پی آئی کی محاذی تنظیموں سے وابستہ افراد کی تعداد کروڑوں میں ہے۔ر