حیدرآباد ۔ 13 ۔ جولائی : ( سیاست نیوز ) : ضلع محبوب نگر کے بالا نگر منڈل میں بورگلا ولیج کے نواح میں ایک 800 سالہ قدیم تین مورتی مندر ہے جو نہایت خستہ حالت میں ہے اور اسے نظر انداز کردیا گیا ہے ۔ اس مندر کی تعمیر کاکتیہ دور حکومت کے دوران ہوئی تھی اور یہ ایک رنگا منڈپ سے مربوط ہے جسے تری کٹالیم کہا جاتا ہے ۔ مشہور آرکیالوجسٹ ای سیواناگی ریڈی ، ستھاپتی نے جو مندروں کی تزئین نو کے کام میں مہارت رکھتے ہیں ، حال میں اس مندر کا دورہ کیا اور اس یادگار مندر کی خستہ حالت پر تشویش اور فکر مندی کا اظہار کیا ۔ ڈاکٹر ریڈی کے مطابق اس مندر کو دراصل ایک کامن پویلئین رنگا منڈپ سے مربوط تین الگ الگ مندروں کے ساتھ تریکوٹا پلان پر تعمیر کیا گیا تھا ۔ شمال اور مشرق کی جانب اس کے دو یونٹس کا وجود باقی نہیں رہا ہے اور اصل مندر کا تقدس بھی پامال ہورہا ہے ۔ مقامی لوگ ارتھا منڈپ میں نصب سیوا لنگا کی پوجا کررہے ہیں کیوں کہ گربھالیم نہیں ہے ۔ ڈاکٹر ریڈی کے مطابق یہ مندر کاکتیہ گناپتی دیوا کے دور ( 13 ویں صدی ) کا ہے ۔ انہوں نے اس تین مورتی مندر کے غائب حصوں کو اس کے اصل طرز میں بحال کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔ ڈاکٹر ریڈی نے گاؤں کے سرپنچ کمار اور مقامی لوگوں کو اس مندر کی تاریخی اہمیت سے واقف کروایا اور اس کے تحفظ کی ضرورت پر زور دیا ۔ مشہور آرکیالوجسٹ نے ریاستی حکومت سے بھی اس 800 سالہ قدیم مندر کے تحفظ اور اس کی ماضی کی شان بحال کرنے کے لیے اقدامات کرنے کی اپیل کی ۔۔