شادنگر اور شمس آباد میں خوشی کی لہر ، پولیس پر پھول برسائے گئے

,

   

مقام واردات پر ہجوم ، عوام کا غیر معمولی جوش و خروش ، جشن کا منظر اور نعرہ بازی

شمس آباد /6 ڈسمبر ( محمد محمود علی خان ) شمس آباد کے علاقہ توندپلی میں 27 فروری کی رات دشا کی چار افراد نے اجتماعی عصمت ریزی کرنے کے بعد اس کا قتل کردیا گیا اور اس کی نعش کو شادنگر کے علاقہ چٹان پلی میں برج کے نیچے جلادینے کے دلخراش واقعہ کے بعد پورے ملک میں غصہ کی لہر دوڑ گئی ۔ 28 نومبر کو دشا کے چاروں قاتلوں کو گرفتار کرلیا گیا ۔ جس کے بعد ہر گوشہ سے چاروں کو انکاونٹر کرنے کا مطالبہ کیا جارہا تھا ۔ چاروں قاتلوں کو بعد گرفتاری چرلہ پلی جیل منتقل کردیا گیا تھا اور عدالت میں پیش کرنے کے بعد پولیس نے 10 روزہ تحویل حاصل کرلی تھی جس کے بعد مقدمہ کو آگے بڑھاتے ہوئے مزید تحقیقات کی جارہی تھی ۔ اسی سلسلہ میں دشا کے سیل فون ڈاٹا بنک اور دست گھڑی کو حاصل کرنا باقی تھا ۔ اس سلسلہ میں آج صبح کی اولین ساعتوں چاروں ملزمین کو چٹان پلی برج کے پاس لے گئے جہاں وہ پولیس کو دھوکہ دیتے ہوئے بندوق چھین کر فرار ہو رہے تھے اور جب پولیس نے انہیں روکنے کی کوشش کی تب جوابی کارروائی میں پولیس کو بھی فائرنگ کرنی پڑی جس میں چاروں ملزمین ہلاک ہوگئے ۔ انکاونٹر میں دشا کے چاروں قاتلوں میں ہلاک کی اطلاع ملتے ہی عوام کا ہجوم مقام پر جمع ہوگیا تھا جس کو پولیس نے نیشنل ہائی وے پر ہی روک رکھا ۔ لیکن عوام بھی ان نعشوں کو دیکھنے کیلئے بے چین تھے اور مسلسل کوشش کر رہے تھے کہ اس مقام تک پہونچا جاسکے لیکن پولیس مقام پر چھاؤنی میں تبدیل ہوگئی ۔ کئی مقامات سے گذرتے ہوئے انکاونٹر مقام تک پہونچنے کی کوشش میں ایس وینکٹیا کے ٹماٹر کے کھیت تباہ ہوگئے اور جب ان سے دریافت کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ ان قاتلوں کے انکاونٹر کے آگے کھیت خراب ہوتے ہیں تو اس کا انہیں کوئی افسوس نہیں ہے ۔ سائبرآباد کمشنر سی وی سجنار اور سائبرآباد کے تمام پولیس عہدیدار مقام پر موجود تھے ۔ ڈسٹرکٹ میڈیکل ہیلت آفیسر محبوب نگر چندو نائیک کی قیادت میں چاروں قاتلوں کا پنچنامہ کیا گیا ۔ محمد عارف کا پنچنامہ فاروق نگر تحصیلدار ، چنا کیشولو کا پنچنامہ سریکانت کندور تحصیلدار ، شیوا کا پنچنامہ حیدر علی نندیگامہ تحصیلدار اور نوین کا پنچنامہ راموڈو چدوگوڑہ تحصیلدار کے سامنے پنچنامہ کیا گیا ۔ شادنگر میں عوام نے زبردست آتش بازی کی گئی اور پولیس پر پھول برسائے گئے ۔ پولیس کو مٹھائی کھلاتے ہوئے تلنگانہ پولیس اور سائبرآباد کمشنر زندہ باد کے نعرے لگائے گئے ۔ دشا کے والدین کو اطلاع ملنے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر پولیس یہ کام پہلے کرتی تھی تو انہیں سکون ملتا ۔ لیکن دیر آئے درست آئے ۔ جس کیلئے انہوں نے چیف منسٹر کے سی آر ، سائبرآباد کمشنر سی وی سجنار اور سائبرآباد پولیس سے اظہار تشکر کیا ۔ شادنگر رکن اسمبلی انجیا یادو اور سابقہ وزیر جوپلی کرشنا راؤ نے بھی مقام کا معائنہ کیا ۔