ان کا کہنا ہے کہ ایک خوشگوار شادی کا راز ایک صحیح فرد کی تلاش ہے۔
ہندوستان میں ایسا سب کچھ والدین کرتے ہیں۔ لہذا آر جے ڈی کے شہزادے تیج پرتاب یادو کے لئے بھی والدین نے ہی ایسا کیا۔ ماں رابڑی دیوی نے صاف کردیاتھا کہ وہ ایسی بہو دیکھ رہے ہیں جو انہیں شاپنگ ما ل او رسنیما حال میں نہ ملے بلکہ وہ گھر سنبھالنے والی رہے‘ بڑوں کا احترام کرے اور ساتھ میں باہر کاکام کاج بھی سنبھالے۔
ان سے مماثل بہو کی شائد انہیں تلاش رہی ہوگی جیسا رابڑی نے بیک وقت گھر کو بھی دیکھا اور چیف منسٹر کے عہدے کو بھی باخوبی نبھایا۔ یہ تلاش ایشواریہ پر جاکر ختم ہوئی ۔
شادی انجام پائی ۔پھر ایک غیر معمولی چیز خاندان میں رونما ہوگئے ‘ بہو نے بیٹے کی جگہ لے لی۔ مزید تفصیلات میں جو ہوا جس کے مطابق شادی ناخوشگوار لمحات میں تبدیل ہوگئی ‘ تیج نے کہاکہ انہیں ذہنی تناؤ کا سامنا تھا جس کے لئے انہو ں نے طلاق کی درخواست دائر کی ‘ مگر بہو گھر کے سائے میں ہے وہیں بیٹا دنیا میں اکیلا کہیں پڑا ہے۔
یہ تمام باتیں ایکتا کپور کے کسی ڈرامہ کی طرح لگتی ہے مگر یہ سیاسی روادری کا حصہ ہے۔ جب1997میں آرجے ڈی کو قانونی او رسیاسی مشکلات کا سامنا تھا ‘ مگر خاندان متحد رہا پ اب جبکہ لالو جیل میں ہے اور ان کاچھوٹا بیٹا سخت لوک سبھا کی لڑائی میں پارٹی کی کمان سنبھالے ہوئے ہیں ‘ بڑے بیٹے کی دوری سے پریشانیاں درپیش ہیں۔
پچھلی مرتبہ رابڑی دیوی و جس سران حلقہ سے بی جے پی کے راجیو پرتاب روڈی کے مقابلے شکست ہوئی تھی وہاں سے ایشوریہ کے والد کو امیدوار بنایا گیاہے۔ تیج کو اس پر اعتراض ہے۔
مگر سسر آر جے ڈی کے سینئر لیڈر بھی ہیں۔
تیج نے کہاتھا کہ انہیں پارٹی او رگھر کے فائدے کے لئے ’’بلی کا بکرا ‘‘ بنایاگیاہے۔