کئی شادی خانوں کو بندکروادیا گیا ۔ 31 مارچ کے بعد کی نئی بکنگ بھی نہ لینے کی ہدایت
حیدرآباد /20 مارچ ( سیاست نیوز ) کوروناوائرس کی روک تھام کیلئے حکومت سے سخت اقدامات کئے جارہے ہیں اور چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی جانب سے جمعرات کو منعقدہ ہنگامی اجلاس میں کئی فیصلے کئے گئے تھے جس میں شادی خانوں کے اوقات پر پابندی لگانے کے احکام جاری کئے گئے تھے ۔ اجلاس کے بعد پولیس کمشنر انجنی کمار نے کل رات دیر گئے شہر کے تمام انسپکٹران سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ یہ واضح ہدایت دی کہ شادی خانوں میں والی تقاریب کو اندرون 9 بجے شب ختم کردیا جائے اور 31 مارچ کے بعد نئی بکنگ نہ کی جائے ۔ ان احکامات کے بعد پولیس عملہ حرکت میں آگیا اور مختلف علاقوں کے شادی خانوں میں رات دیر گئے تک شادیوں اور دیگر تقاریب کو روکنے پٹرولنگ پارٹیاں پہونچ گئی ۔ سعیدآباد پولیس نے چمپاپیٹ میں واقع ایک مشہور شادی خانہ کو مہمانوں کی موجودگی کے باوجود مقفل کردیا ۔ اتنا ہی نہیں پرانے شہر کے کئی شادی خانوں میں پولیس نے شادی خانوں کو جبرا بند کروایا دیا گیا۔ یہ دیکھا گیا کہ پولیس موبائل پٹرولنگ ٹیم کئی شادی خانوں کے احاطے میں پہونچکر لاوڈاسپیکر سے تقاریب ختم کرنے اور شادی خانہ خالی کرنے کی اپیل کی ۔ پولیس عملے نے کہا کہ موجودہ کورونا وائرس کی صورتحال میں عوام کا ہجوم جمع ہونا منع ہے اور عوام کی جان کو خطرہ ہے ۔ ایک عہدیدار نے بتایا کہ شادی خانوں کے انتظامیہ سے سختی سے نمٹنے احکامات ملے ہیں چونکہ تقاریب کے دوران عوام کا ہجوم جمع ہوتا ہے جس سے کوروناوائرس پھیلنے کا اندیشہ ہوتا ہے ۔ پولیس نے بتایا کہ شادی خانوں کے انتظامیہ کو ہدایت دی گئی کہ وہ پولیس کی اجازت کے بغیر نئی بکنگ نہ کریں اور اس کی تنقیح کیلئے ایک سب انسپکٹر رتبہ کے عہدیدار کو شادی خانہ کا بکنگ رجسٹر جانچ کرنے کی ذمہ داری دی گئی ہے ۔ پولیس کی جانب سے شادی خانوں کیلئے خلاف کارروائی کے نتیجہ میں گذشتہ دو دنوں میں یہ دیکھا گیا ہے کہ عوام وقت پر شادی خانوں کو پہونچکر تقاریب میں شرکت کے بعد اندرون 10 بجے مکان واپس لوٹ رہے ہیں ۔
