عدالت نے یہ مشاہدہ ایک ایسے کیس میں کیاجس میں فیملی کورٹ نے جوڑے کی شاد ی کو کالعدم قراردیاتھا۔
لکھنو۔الہ آبادہائی کورٹ کی لکھنو بنچ نے یہ مشاہدہ کیاہے کہ شادی کو ’کالعدم‘قراردئے جانے کے بعد بھی گھریلو تشدد کا معاملہ درج کیاجاسکتا ہے۔
جسٹس سبھاش ودیارتھی کی ایک رکنی بنچ نے حال ہی میں مانا ہے کہ ایک بیوی کو شادی کے کالعدم قراردئے جانے کے بعد گھریلو تشدد کے دفعہ 12کے تحت گھریلو تشدد کاایک معاملہ درج کرانے کا حق حاصل ہے۔
عدالت نے یہ مشاہدہ ایک ایسے کیس میں کیاجس میں فیملی کورٹ نے 26مارچ 2021کو ایک جوڑے کی شاد ی کو کالعدم قراردیاتھا۔
اسے کالعدم قراردیاگیا کیونکہ جوڑے ایک ہی گوترا سے تھے او رہندومیریج ایکٹ کے تحت ان کے درمیان شادی ممنوع تھی۔