شادی کی تقریب ، ایک ہی خاندان کے 48 افراد کورونا سے متاثر

,

   

قاہرہ۔21 مئی (سیاست ڈاٹ کام ) مصری نوجوان سید نصیر جن کی چند ماہ قبل شادی ہوئی تھی ان کے علاوہ خاندان کے 48 افراد کورونا کی وبا کا شکار ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق سید نصر کے خاندان اور اس کیدیگر خاندان والوں کی کہانی اس وقت شروع ہوئی جب ان کے بیمار چچا طبی معائنہ کروانے دواخانہ گئے۔ڈاکٹر نے یہ کہہ کر انہیں واپس بھیج دیا کہ معمولی سردی لگ گئی ہے خطرے کی کوئی بات نہیں۔جب مرض نے شدت اختیار کی تو چند دن بعد دوبارہ دواخانہ گئے اوراس مرتبہ ڈاکٹروں نے کہا کہ سخت نزلہ ہوگیا ہے جس پر ٹسٹ کرایا گیا تو پتا چلا کہ وہ کورونا کا شکار ہوچکے ہیں۔سید نصر نے کہا کہ چچا کے کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کے چار گھنٹے بعد دادی جان پر کورونا کی علامتیں نمودار ہوئیں ٹسٹ کا نتیجہ آتے ہی وہ دنیا سے چل بسیں۔دادی کی موت پر خاندان 15 گھنٹے تک ان کی میت کی تدفین کے لیے ایک قبرستان سے دوسرے قبرستا ن کے چکر کاٹتا رہا۔ جہاں بھی گئے آس پاس کے باشندے وائرس کے پھیلنے کے ڈر سے دادی کو دفنانے سے روک دیتے تھے۔آخر کار گاؤں کے آبائی قبرستان میں گیا اوروہاں دادی کی تدفین ہوئی۔کچھ دن کے اندرسید نصر کے دو اور چچا کورونا وائرس سے متاثر ہوکر چل بسے جبکہ خاندان کے 48 افراد کورونا وائرس کا شکار ہوگئے۔سید نصر نے کہا ہے کہ گھر والوں نے کورونا وائرس کے بچاؤ کے حفاظتی اقدامات کی پابندی کی تھی۔ سب گھروں میں رہ رہے تھے۔ انتہائی ضرورت کے تحت ہی باہر نکلتے تھے، پتا نہیں کب اس مرض میں مبتلا ہوگئے۔ایسا لگتا ہے کہ کورونا کی وبا ہر طرف سے ہمارے تعاقب میں ہے۔ سید نصر کے خاندان کے بیشترافراد کورونا میں مبتلا ہیں مگر ان میں سے کسی پر بھی وائرس کی علامتیں نمودار نہیں ہوئیں۔ سید نصر اور اس کے خاندان کے متعدد افراد کو دواخانہ سے فارغ کر دیا گیا تاہم انہیں معمول کی زندگی شروع کرنے سے قبل 14 دن تک قرنطینہ کا وقت گھر میں گزارنے کی ہدایت دی کئی ہے۔