شادی کے نام پر دھوکہ اور جنسی استحصال

   

قانون کی طالبہ کی شکایت پر وکیل گرفتار ، سرور نگر پولیس کی کارروائی
حیدرآباد :۔ سرور نگر پولیس نے قانون کی طالبہ کا جنسی استحصال کرنے اور شادی کے نام پر دھوکہ دینے اور لڑکی کی عصمت ریزی کے الزام میں ایک وکیل کو گرفتار کرلیا ہے ۔ پولیس نے لڑکی کی شکایت پر کاروائی کرتے ہوئے 50 سالہ بی سبھاش ساکن لنگو جی گوڑہ سرور نگر کو گرفتار کرلیا ۔ سال 2011 تا 2014 متاثرہ لڑکی نے لا کورس میں داخلہ لیا ۔ اس لڑکی کی پہچان سبھاش سے ہوئی ، لڑکی کو اسکالر شپ کا مسئلہ تھا اس نے دوستی کی اور مدد کے نام پر لڑکی سے قربت حاصل کی ۔ سال 2015 میں لڑکی کو ایک ہوٹل میں بریانی نوش کروانے کے بعد اس وکیل نے اپنا اصل رنگ دکھایا بریانی کے استعمال کے بعد لڑکی مدہوش ہوگئی اور وکیل نے لڑکی کا اس مدہوشی میں فائدہ اٹھا کر اس کی عصمت ریزی کی اور لڑکی کی عریاں تصاویر کو حاصل کرلیا جس کے بعد وہ لڑکی کو اس کی تصاویر بتاکر دھمکانے لگا اور جنسی خواہش کی تکمیل کامطالبہ کرنے لگا دیگر صورت لڑکی کی ان عریاں تصاویر کو سوشیل میڈیا پر وائرل کرنے کی دھمکی دے کر اسے خوف کا شکار بنایا ۔ اس طرح یہ سلسلہ سال 2019 تک چلتا رہا ۔ لڑکی کی شکایت اور پولیس کے بیان کے مطابق شادی کے نام پر یہ وکیل سبھاش نے اسے دھوکہ دیا اور سال 2019 ہی میں اس نے لڑکی کو رسوا کرتے ہوئے شادی سے انکار کردیا ۔ اس بات سے دل برداشتہ ہو کر لڑکی نے پولیس کا رخ کیا اور درخواست کردی ۔ سرور نگر پولیس نے تحقیقات کے بعد اس وکیل کو گرفتار کرلیا ۔۔