شام سے امریکی افواج کی منظم دستبرداری : پنٹگان

   

واشنگٹن 12 جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) پنٹگان نے کہا کہ امریکہ شام سے اپنی افواج کو سابقہ حکمنامہ کی بنیاد پر اپنے حلیفوں سے مشاورت کے ذریعہ واپس طلب کر رہا ہے اور اس میں کوئی وقت مقرر نہیں کیا گیا ہے ۔پنٹگان نے کہا کہ شمال مشرقی شام سے امریکی افواج کیدستبرداری امریکی حکومت کے ایک جامع دائرہ کار کے تحت ہی کی جا رہی ہے ۔ اس دستبرداری کو مقامی سطح پر کارروائیوں کی صورتحال کے تابع بھی رکھا جا رہا ہے ۔ اس کے علاوہ حلیف ممالک اور شراکت داروں سے تبادلہ حیال بھی کیا جا رہا ہے ۔ پنٹگان کے ترجمان کمانڈر سئین رابرٹسن نے آج یہ بات بتائی ۔ امریکہ شام میںاپنی افواج سے دستبرداری کے دوران بھی اتحادی کارروائیوں میں مدد فراہم کرنے کے سلسلہ جاری رکھے گا تاکہ وہاں امریکی افواج کے تحفظ اور سلامتی کو یقینی بنایا جائے ۔ فی الحال شام میں امریکہ کے دو ہزار فوجی متعین ہیں۔ گذشتہ مہنے ٹرمپ نے شام سے اپنی افواج کی دستبرداری کا اعلان کیا تھا ۔ اس اعلان پر بطور احتجاج اس وقت کے ڈیفنس سکریٹری جیمس ماٹس مستعفی ہوگئے تھے ۔ حالیہ ہفتوں میں ٹرمپ نے کہا تھا کہ یہ دستبرداری سست رفتار اور بتدریج ہوگی ۔ پنٹگان نے پنٹگان کے ترجمان نے کہا کہ فی الحال حالانکہ دستبرداری کا عمل جاری ہے لیکن اس کی حقیقی نوعیت اور افواج کی منتقلی کے تعلق سے سر عام کسی طرح کا تبادلہ خیال نہیں کیا جائیگا ۔ امریکی افواج کا ادعا ہے کہ شام میں تعیناتی کے دوران اس نے جہاں جنگی کارروائیوں میں حصہ لیا ہے وہیں عام شہریوں کو بچانے میں بھی سرگرم رول ادا کیا گیا ہے ۔