شام میں زمین سے فضاء میں وار کرنے والے 90فیصد میزائیل نظام تباہ۔ اسرائیل کا دعوی

,

   

حملوں میں شام کے کئی اہم فضائی اڈوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

یروشلم: اسرائیل ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) نے اعلان کیا ہے کہ اس نے شام کے فضائی دفاع کو “شدید نقصان” پہنچایا ہے، جس سے 90 فیصد سے زیادہ شناخت شدہ اسٹریٹجک سطح سے فضا میں مار کرنے والے میزائل سسٹم کو تباہ کر دیا گیا ہے۔

ایک بیان میں، آئی ڈی ایف نے انکشاف کیا کہ وہ بشار الاسد کے ممکنہ زوال کو مدنظر رکھتے ہوئے شام کی صورت حال کا ایک جامع جائزہ لے رہا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ “اس طرح کے منظر نامے کی تیاری کے لیے، فضائیہ نے ایک وسیع حملے کا منصوبہ تیار کیا ہے جس کا مقصد شام کی فوجی صلاحیتوں بشمول اسٹریٹجک ہتھیاروں کو بے اثر کرنا ہے۔”

گزشتہ کئی دنوں کے دوران، سینکڑوں اسرائیلی لڑاکا طیاروں اور طیاروں نے مربوط حملے کیے ہیں، جس سے شام کے سب سے اسٹریٹجک ہتھیاروں، جن میں لڑاکا طیارے، ہیلی کاپٹر، میزائل، یواے وی ایس، ریڈارز اور راکٹ شامل ہیں، کو اہم دھچکا پہنچا ہے۔

حملوں میں شام کے کئی اہم فضائی اڈوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ شمالی دمشق کے قریب واقع ٹی 4 ہوائی اڈے کو کافی نقصان پہنچا، وہاں تعینات ایس یو-22 اور ایس یو-24 فائٹر سکواڈرن مکمل طور پر تباہ ہو گئے۔ اسرائیلی حملوں میں “بلے” ہوائی اڈہ، جس میں تین اضافی فائٹر سکواڈرن موجود ہیں، اور قریبی ہتھیاروں کے ذخیرہ کرنے کی جگہ کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

آئی ڈی ایف نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا، “48 گھنٹوں میں، آئی ڈی ایف نے شام میں زیادہ تر اسٹریٹجک ہتھیاروں کے ذخیروں کو نشانہ بنایا تاکہ انہیں دہشت گرد عناصر کے ہاتھ میں جانے سے روکا جا سکے۔”

اس کے علاوہ، مینوفیکچرنگ اور سٹوریج کی سہولیات بشمول شام کے حمص کے علاقے میں ایک اہم جگہ، جس کی شناخت شام کے سکڈ میزائل پروگرام کے ایک اہم جزو کے طور پر کی گئی تھی، کو نشانہ بنایا گیا۔

آئی ڈی ایف کے بیان میں اس بات پر روشنی ڈالی گئی کہ ان کارروائیوں کا مقصد خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان شام کی جدید فوجی صلاحیتوں کو کم کرنا ہے۔