شاہین باغ احتجاج ختم کروانے ‘ ایک پستول بردار شخص گھس پڑا

,

   

ایک سیاسی جماعت سے تعلق کا دعوی ۔ احتجاجیوں نے قابو میں کرلیا ۔ پوچھ تاچھ کرنے پولیس کا ارادہ

نئی دہلی 28 جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) شاہین باغ میں جاری احتجاج میں آج ایک مسلح شخص پستول کے ساتھ داخل ہوگیا تھا اور وہاں اس نے سی اے اے کے خَاف احتجاج کرنے والوں کو دھمکانے کی کوشش کی ۔ کہا گیا ہے کہ اس شخص کے ایک سیاسی جماعت سیتعلقات ہیں۔ عینی شاہدین نے یہ بات بتائی ۔ اس مبینہ واقعہ کا ایک ویڈیو کلپ بھی سوشیل میڈیا پر گشت کر رہا ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ ایک شخص ہاتھ میں پستول لہرا رہا ہے اور احتجاجیوں نے اس پر قابو پالیا ہے ۔ ایک مقامی شہری و احتجاجی سید تاثر احمد نے بتایا کہ اس شخص کا دعوی ہے کہ وہ ایک سیاسی پارٹی سے تعلق رکھتا ہے ۔ وہ سہ پہر تین بجے کے قریب اسٹیج پر چڑھ گیا اور اس نے احتجاج ختم کرنے کیلئے دھمکانا شروع کیا ۔ تاہم اس پر دوسرے احتجاجیوں نے قابو کرلیا اور اسے وہاں سے لے گئے ۔ پولیس نے کہا کہ وہ اس شخص کی شناخت کرے گی اور اسے پوچھ تاچھ کیلئے طلب کیا جائیگا ۔ ایک سینئر پولیس عہدیدار نے کہا کہ ہم اس شخص سے ہتھیار کے بار ے میں سوال کرینگے اور اگر ضرورت پڑتی ہے تو پوچھ تاچھ کے بعد کارروائی کی جائے گی ۔ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف شاہین باغ میں گذشتہ دیڑھ ماہ سے احتجاج چل رہا ہے اور اس میں زیادہ تر خواتین حصہ لے رہی ہیںاور ہر روز ہزاروں افراد ان کی تائید میں وہاں پہونچ رہے ہیں۔ شاہین باغ احتجاج کی اطلاع دینے والے ٹوئیٹر ہینڈل نے بتایا تھا کہ یہاں ایک شخص ہتھیار کے ساتھ داخل ہوگیا ہے اور اندیشہ ہے کہ دائیں بازو کے مْد کارکن وہاں گھس آئیں گے اور حملہ کردینگے ۔ عوام سے وہاں پہونچنے کی اور مدد کرنے کی اپیل کی گئی تھی ۔ تاہم کچھ ہی دیر بعد دوبارہ ٹوئیٹ کرکے کہا گیا کہ پستول لہرانے والے فردپر قابو پالیا گیا ہے ۔