شاہی مسجد باغ عامہ میں نکاح کی محافل کے انعقاد کی اجازت

   

محکمہ اقلیتی بہبود کا فیصلہ، کووڈ شرائط ملحوظ رکھنے کی خواہش
حیدرآباد۔15 ۔جولائی (سیاست نیوز) کورونا وباء اور لاک ڈاؤن کے دوران حکومت کی جانب سے مساجد میں عبادت پر پابندی کے سبب حکومت کے تحت موجود تاریخی مکہ مسجد اور شاہی مسجد کو بند رکھا گیا تھا ۔ اب جبکہ حکومت نے تمام پابندیوں کو ختم کردیا ہے ۔ دونوں مساجد میں با قاعدہ نمازوں کا اہتمام کیا جارہا ہے۔ شہر کے مرکزی علاقہ میں واقع شاہی مسجد میں نکاح کی محافل کا اہتمام کیا جاتا ہے جن پر لاک ڈاؤن کے دوران پابندی عائد کردی گئی تھی۔ لاک ڈاون کے اختتام کے بعد بھی احتیاطی تدابیر کے طور پر مسجد میں نکاح کی محافل کی اجازت نہیں دی جارہی تھی جس سے مسلمانوں میں مایوسی تھی۔ مسلم تنظیموں کی جانب سے اس سلسلہ میں محکمہ اقلیتی بہبود کے اعلیٰ عہدیداروں سے نمائندگی کی گئی جس کے بعد ڈسٹرکٹ میناریٹی ویلفیر آفیسر محمد قاسم نے شاہی مسجد میں نکاح کے اہتمام کی اجازت دے دی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کی تمام شرائط کو حکومت نے برخواست کردیا ہے، لہذا مسلمان سابق کی طرح شاہی مسجد میں نکاح کی محافل کا اہتمام کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان محافل میں شرکاء کو کووڈ قواعد کا لحاظ رکھنا چاہئے تاکہ وباء سے بچا جاسکے۔ تلنگانہ میں ان دنوں شادیوں کا سیزن ہے اور لاک ڈاؤن کے اختتام کے بعد طئے شدہ شادیوں کے علاوہ لاک ڈاؤن میں ملتوی شادیاں بھی انجام دی جارہی ہیں۔ سادگی سے شادیوں کے اہتمام اور علمائے دین کے مشورہ پر مساجد میں نکاح کا اہتمام کیا جاتا ہے اور شہر کی بڑی مساجد میں سب سے زیادہ نکاح شاہی مسجد میں انجام دیئے جاتے ہیں۔ اب جبکہ شہر کی دیگر مساجد میں نکاح کی محفلوں کا اہتمام کیا جارہا ہے، لہذا محکمہ اقلیتی بہبود نے شاہی مسجد میں نکاح کی محافل کے انعقاد کی اجازت دی ہے ۔ ڈسٹرکٹ میناریٹی ویلفیر آفیسر محمد قاسم نے بتایا کہ نکاح کے اہتمام کیلئے باقاعدہ کسی اجازت کی ضرورت نہیں ہے ۔ تاہم مسجد کے نگرانکار عملہ کو پیشگی اطلاع دی جائے تو انہیں انتظامات میں مدد ملے گی۔ بتایا جاتا ہے کہ مسجد میں نکاح کے عدم انعقاد کیلئے تحریری نوٹس چسپاں کی گئیں لیکن اب محکمہ اقلیتی کے فیصلہ کے بعد نکاح کا انعقاد عمل میں لایا جا سکتا ہے۔