نئی دہلی۔یونین ہوم منسٹر امیت شاہ نے جمعرات کے روز نیشنل سکیورٹی اڈوائزر (این ایس اے) اجیت دوال اور اعلی عہدیداروں کے ساتھ ایک اعلی سطحی میٹنگ داخلی امور کی وزرات داخلی سکیورٹی موضوعات پر اجلاس ہوا ہے۔
ذرائع نے کہاکہ یہ ملک بھر میں لاء اینڈ آرڈر معاملے پر اور ساتھ میں جموں او رکشمیرسے متعلق معاملات بھی بات کی گئی اور اس اجلاس کی نگرانی امیت شاہ نے کی‘ اس کے علاوہ شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے) کے خلاف مختلف ریاستو ں میں ہوئے پرتشدد احتجاج کے ضمن میں بھی بات چیت کی گئی۔
پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں 11ڈسمبر 2019کو قانون منظور کئے جانے کے بعد سے ملک بھر میں 2000سے زائد لوگ گرفتار اور 5000کے قریب لوگوں کو سی اے اے کے خلاف احتجاج کے دوران تحویل میں لیا ہے۔
ہندوستان بھر میں سی اے اے کے خلاف ہوئے احتجاج میں سینکڑوں کی تعداد میں سکیورٹی اہل کار بھی زخمی ہوئے ہیں‘سال2014میں اقتدار میں آنے کے بعد وزیراعظم نریندر مودی کی سب سے زیادہ مخالفت کی جارہی ہے۔
مذکورہ ایکٹ کے ذریعہ چھ غیر مسلم کمیونٹیوں ہندو‘ سکھ‘ بدھسٹوں‘ جین‘ پارسی اور عیسائیوں جو پاکستان‘ بنگلہ دیش‘ اورافغانستان سے 31ڈسمبر2014کو ہندوستان میں مذہبی ظلم وستم کی وجہہ سے غیرقانونی طریقے سے داخل ہوئے ہیں انہیں ہندوستانی شہریت سے نوازا جائے گا۔ حکومت نے صاف کردیا ہے کہ مذکورہ قانون سے ہندوستانی شہری بشمول مسلمانوں کو کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
مذکورہ اجلاس میں ذرائع کا کہنا ہے کہ پاپولر فرنٹ آف انڈیا(پی ایف ائی) کے متعلق خفیہ جانکاری جو سی اے اے احتجاجوں کے پس پردہ ہے کے علاوہ دیگر نکات پر تبادلہ خیال کیاگیاہے
مذکورہ اجلاس ایسے وقت میں منعقد کیاگیا ہے جب ایک روز قبل بین مذہبی وفد جس میں روحانی لیڈران‘ سماجی اصلاح کار جن کا تعلق مختلف عقائد اور شعبہ حیات سے جس میں اچاریہ لوکیش‘ میڈیشن گرو سوامی دیپانکار‘ مفتی شمون قاسمی‘ سردار سنت سنگھ‘ ویر چکر ایوارڈی کرنل ٹی پی تیارگی‘
ونت کمار او رگوتم شامل تھے کی مرکزی مملکتی وزیر برائے داخلی امور جی کشن ریڈی سے ملاقات ہوئی
اور حکومت کے ساتھ انہوں نے اپنی یگانگت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذکورہ قانون”غیر ملکیوں کے متعلق ہے اور کسی بھی ہندوستان کو اس ڈرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے“