شبینہ ادیب کو میرٹھ مشاعرہ میں شرکت سے روک دیا گیا

   

لکھنؤ : بی جے پی قائدین کی مخالفت کے بعد معروف شاعرہ شبینہ ادیب پر ہفتہ کی رات میرٹھ کے نوچندی میلے کے پٹیل منڈپ میں ہونے والے آل انڈیا مشاعرہ میں شرکت پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ ایڈیشنل میونسپل کمشنر ممتا مالویہ نے شبینہ کو فون کرکے پروگرام میں آنے سے انکار کردیا۔ ہفتہ کی رات پٹیل منڈپ میں آل انڈیا مشاعرہ منعقد کیا جا رہا ہے۔ اس مشاعرہ میں مشہور شاعر پروفیسر وسیم بریلوی، ڈاکٹر نواب دیوبندی، ڈاکٹر اعزاز پاپولر میرٹھی، شبینہ ادیب، جوہر کانپوری، اظہر اقبال سمیت 11 شعراء کو مدعو کیا گیا ہے۔ صوبائی درجہ ملنے کے بعد ضلع انتظامیہ نوچندی میلے کے انعقاد کی ذمہ داری نبھا رہی ہے اور پٹیل منڈپ کے پروگراموں کی ذمہ داری ایڈیشنل میونسپل کمشنر ممتا مالویہ کے پاس ہے۔ شمالی ہندوستان کے تاریخی نوچندی میلے میں ہر رات سردار پٹیل پویلین میں ثقافتی پروگرام منعقد کیے جاتے ہیں۔ جیسے ہی انہیں شاعرہ شبینہ ادیب کے دورہ میرٹھ کے بارے میں معلوم ہوا، بی جے پی لیڈروں نے اس کی مخالفت کی۔ بی جے پی کے میٹروپولیٹن صدر سریش جین رتوراج اور میئر ہریکانت اہلووالیہ نے بھی اس سلسلے میں میٹنگ کی اور شبینہ ادیب کے عہدیداروں کے سامنے آنے پر احتجاج کیا۔ سریش جین رتوراج کا کہنا ہے کہ شبانہ ادیب کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے، جس میں وہ بی جے پی کے خلاف ایک نظم پڑھ رہی ہیں۔ اس پر کارکنوں نے ناراضگی کا اظہار بھی کیا ہے۔
قیام امن کے پیش نظر ان کی آمد پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ شبینہ کے بغیر بھی پٹیل منڈپ میں مشاعرہ منعقد ہوگا۔ شبینہ ادیب کی نظم ‘لاہو روتا ہے ہندوستان’ پڑھنے کے بعد بی جے پی کارکن ناراض ہیں۔ اس لیے اس کی مخالفت کی گئی۔ معاملے کو سنبھالنے کے لیے انتظامیہ نے شبینہ کو بلایا اور مشاعرہ میں آنے سے روک دیا۔ مشاعرہ کی صدارت کرنے والے سابق وزیر ڈاکٹر معراج الدین کا کہنا ہے کہ کچھ لوگ غلط ذہنیت رکھتے ہیں۔ ان کی پرانی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ ایڈیشنل میونسپل کمشنر ممتا مالویہ کے مطابق بی جے پی لیڈروں کے اعتراض کے بعد مشہور شاعرہ شبینہ ادیب کو بلایا گیا اور مشاعرہ میں آنے سے منع کیا گیا۔