شاہین تبسم فاروقی(کریم نگر)
شب قدر میں اللہ تعالی کی آخری کتاب قرآن مجید کا نزول ہوا ہے۔حضور اکرم نے لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اے لوگو رمضان کا مہینہ آچکا ہے جس میں ایک رات ایسی رکھی گئی ہے جو ہزار مہینوں سے بڑھ کر ہے جو شخص اس رات سے محروم رہ گیا وہ ساری بھلائی سے محروم رہ گیا۔
شب قدر کی فضیلت کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے لوح محفوظ سے آسمان پر پورا کا پورا قرآن مجید نازل فرمایا اور ۲۳ سال کی طویل مدت میں وقتاً فوقتاً حضور اکرم صلی اللہ علیہ و آلہٖ و سلم پر نازل ہوتا رہا جو اُمت محمدیہ کے لیے ایک عظیم تحفہ ہے۔ اس رات میں جبرئیل ؑ لاکھوں کی تعداد میں فرشتوں کو لے کر ساری دنیا میں پھیل جاتے ہیں اور نیک بندوں پر سلامتی کا پیغام بھیجتے ہیں اور اللہ اپنے ملائکہ کو آواز دیتا ہے کہ دیکھو میرے بندے کس قدر اپنی نیند کو خیرباد کہہ کر اپنی تمام مصروفیتوں کو چھوڑ کر صرف میری عبادت میں ہمہ تن مصروف ہیں۔ اس سے بڑھ کر رضائے الٰہی بندے کے حق میں کیا ہوسکتی ہے۔اس رات کو امن و سلامتی تحفظ اور ضمانت کا صلہ والی شب کہا گیا ہے۔ اس رات میں فرشتے عبادت گزار بندوں پر طلوع فجر تک سلام پیش کرتے ہیں اور بارگاہِ الٰہی میں دعاگو رہتے ہیں۔ اس رات کی کوئی دعا رد نہیں کی جاتی۔ یہ رات دعائوں کی قبولیت کی رات کہلاتی ہے۔
حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے اللہ تعالیٰ سے عرض کیا تھا کہ اے میرے پروردگار تو پہلے کی امتوں کی عمریں ہزار نو نو سو برس کی عطا کی تھیں جس سے وہ زیادہ سے زیادہ تیری کبریائی اور عبادتوں کے مستحق تھے۔ لیکن میری امت کی عمریں تو گھٹا کر صرف ستر ساٹھ برس کی کردی تو اللہ تعالیٰ کا حکم ارشاد ہوا کہ اے میرے حبیب میں نے تمہاری امت کے لیے ایک نعمت اور عظیم تحفہ عطا کیا ہے جو رمضان المبارک میں ایک رات ایسی مختص کردی ہے جس کو شب قدر کہتے ہیں جو ہزار مہینوں سے بڑھ کر افضل و اعلیٰ ہے۔ اگر کوئی شخص اس رات کو پالے اور اس رات میں ایمان و یقین کے ساتھ عبادتوں اذکار و نماز تلاوت قرآن مجید اور دعائوں میں گزارے تو انہیں پھر ایک رات کے بدلے ہزار مہینوں سے بڑھ کر ثواب ملے گا۔
جو شخص اس رات کو پالے گا وہ دنیا اور آخرت میں فلاح پائے گا۔ آپ ﷺنے ارشاد فرمایا جس نے اسے پالیا تمام خیر کو پالیا اور جس نے اسے چھوڑدیا، ضائع کردیا تمام خیر سے محروم ہوگیا اور ایک بدنصیب سے ہی یہ رات چھین لی جاتی ہے۔ اللہ تعالیٰ اس رات سے زیادہ سے زیادہ مستفید ہونے کی توفیق دے۔آمین