مذکورہ خاتون جس کو ٹرین میں نشہ کی حالت میں ایک ساتھی مسافر نے جنسی بدسلوکی کی تھی کے ٹوئٹس”میرے ساتھ شتابدی میں جنسی بدسلوکی کی گئی تھی اور قانون کاروائی کے متعلق میں کیاکروں یہ میرے لئے راستہ ہے“۔ اس کے بعد سے تین ہزار سے زائد مرتبہ اس اس ٹوئٹ کو دوبارہ ٹوئٹ کیاگیاہے
نئی دہلی۔ ایک اہم ٹرین میں شراب کی حالت میں ساتھی مسافرنے ایک عورت کے ساتھ جنسی بدسلوکی ہے اورٹی کے ساتھ قانونی کاروائی کے متعلق اس کی تفصیلات پر مشتمل ٹوئٹ متاثرہ عورت کی ستائش کا سبب بن گیا لوگ اس کو سراہا رہے ہیں
۔مذکورہ خاتون جس کو ٹرین میں نشہ کی حالت میں ایک ساتھی مسافر نے جنسی بدسلوکی کی تھی کے ٹوئٹس”میرے ساتھ شتابدی میں جنسی بدسلوکی کی گئی تھی اور قانون کاروائی کے متعلق میں کیاکروں یہ میرے لئے راستہ ہے“۔
مذکورہ صارف نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل سوکرا فوڈ کے ذریعہ منگل کے روز ٹوئٹ کیاتھا۔اسکے بعد سے تین ہزار سے زائد مرتبہ اس اس ٹوئٹ کو دوبارہ ٹوئٹ کیاگیاہے اور چار ہزارسے زائد لوگوں نے اس کو پسند بھی کیا
۔ کئی لوگ اس کو ”بہادر عورت‘‘ اور ’جنگجو“ ایک لڑاکو قراردے رہے ہیں۔دیگر لوگ اس کی کاروائی جس پر انہوں نے عمل کیاتھا کوشیئر کرنے پر شکریہ بھی ادا کیا۔مذکورہ خاتون نے جنسی استحصال کا شکار ہونے پر کیا اقدام اٹھانے چاہئے اور کس سے رجوع ہونا چاہئے اس کی طرف اشارہ سے شروعات کی۔
اس نے کہاکہ ٹرویلنگ ٹکٹ کی جانچ کرنے والا‘ جو ٹرین میں مسافرین کے ٹکٹس کی جانچ کرتا ہے”ٹرین کا بااختیار فرد۔ حقیقت تو یہ ہے کہ وہ ایک پولیس افیسر سے زیادہ بااختیار ہوتا ہے“۔
مذکورہ عورت نے کہاکہ سب سے ضروری یہ ہے کہ سب سے پہلے آپ اپنا ردعمل پیش کریں ”چیخیں او رچلائیں“۔ اور دیگر مسافرین کو بتائیں کہ آپ کے ساتھ جنسی بدسلوکی ہوئی ہے”وہ کافی اہم گواہ ہوجائیں گے“۔
اس نے کہاکہ یہ نہایت ضروری ہے کہ ”اپنا ذہن صاف کرلیں اور ایک کاغذ کے تکڑے پر سب کچھ تحریر کریں“۔ اس کی وجہہ ”یہ نہ صر ف آپ کا بیان کے طور پرپیش ہوگا بلکہ بعد میں یہ آپ کے لئے شواہد بھی بن جائے گا“۔
ٹوئٹ کرنے والی خاتون نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیاکہ ہر ریلوے اسٹیشن پر ایک پولیس اسٹیشن موجود ہے اور بنا ء شکایت کئے آپ کو جگہ نہ چھوڑیں۔
اگر کسی کوئی عہدیدار ایک ایف ائی آر درج کرنے سے انکار کرے تواس نے کہاکہ پولیس کنٹرول روم کو 100پر کال کریں اور ویمن ہلپ لائن سرویس پر رابطہ کرکے زیرو ایف ائی آر درج کرائیں۔
اور انہوں نے کہاکہ تمام کاغذی کاروائی ثبوت کے طورپر پاس رکھیں۔مذکورہ خاتون نے دباؤ میں الزامات واپس لینے کی بات سے قانونی کاروائی کے دوران وضاحت کی تفصیلات بھی ٹوئٹ میں پیش کئے ہیں۔ یہاں پر کچھ صارفین کے ٹوئٹس پیش کئے جارہے ہیں