شری کرشنا جنم بھومی کیس کی اگلی سماعت اب 7 اور 16 جولائی کو ہوگی

   

نئی دہلی: شری کرشنا جنم بھومی کیس میں کل کی سماعت ختم ہوگئی۔ تقریباً 30 منٹ تک ہندو اور مسلم فریق کے وکلاء نے اپنے دلائل جاری رکھے۔ سی پی سی 7/11 کے تحت مسلم فریق نے دعویٰ کیا تھا کہ اس کیس کو برقرار نہیں رکھا جا سکتا۔ مسلم فریق نے اپیل کی تھی کہ پہلے یہ معاملہ قابل مینٹین ہے یا نان مینٹینیبل، اس معاملے کی سماعت کی جائے دوسری جانب ہندو فریق کی جانب سے درخواست گزار نے شاہی عیدگاہ کے سروے کا مطالبہ کیا۔ بتادیں کہ شری کرشن جنم بھومی مکتی نیاس کے صدر مہندر پرتاپ سنگھ نے اپنی عرضی میں مطالبہ کیا ہے کہ 13.37 ایکڑ زمین ہندوؤں کے حوالے کی جائے اور مسجد کو متنازعہ جگہ سے ہٹا دیا جائے عدالت اب مہیندر پرتاپ کی درخواست پر اگلی سماعت 7 جولائی کو کرے گی جب سول جج سینئر ڈویژن کی عدالت مقدمہ چلانے اور نہ چلانے کی درخواست پر مسلم فریق کی درخواست پر سماعت کرے گی عدالت منیش یادو کی عرضی پر 16 جولائی کو سماعت کرے گی۔ منیش یادو نارائنی سینا نامی تنظیم کے صدر ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ مسجد کی 2.65 ایکڑ اراضی بھگوان کرشن کی ہے، اس لیے اسے خالی کر دینا چاہیے۔