کے جی تا پی جی مفت تعلیم نظرانداز، آئی ٹی شعبہ کی ترقی کانگریس کی مرہون منت: پونالہ لکشمیا
حیدرآباد۔/28فروری، ( سیاست نیوز) سابق صدر پردیش کانگریس پونالہ لکشمیا نے تلنگانہ حکومت پر تعلیم کے شعبہ کو نظرانداز کرنے کا الزام عائد کیا اور اس مسئلہ پر حکومت کو مباحث کا چیلنج کیا۔ پونالہ لکشمیا نے کہا کہ چیف منسٹر کے سی آر نے تعلیم کے معاملہ میں عوام سے کئے گئے وعدہ کو فراموش کرتے ہوئے دھوکہ دیا ہے۔کے جی تا پی جی مفت تعلیم کا وعدہ بھلادیا گیا اور محکمہ تعلیم کے سالانہ بجٹ میں کمی کردی گئی۔ حکومت کی پالیسی سرکاری سطح پر تعلیمی سہولتوں کو کم کرنا اور خانگی شعبہ کی حوصلہ افزائی ہے۔ پونالہ لکشمیا نے بی آر ایس قائدین کو محکمہ تعلیم کے بجٹ پر مباحث کا چیلنج کیا اور کہا کہ تلنگانہ تحریک میں پانی، روزگار اور وسائل کو بنیاد بنایا گیا تھا لیکن نئی ریاست کی تشکیل کے بعد کے سی آر کی ترجیحات تبدیل ہوگئیں اور تلنگانہ تحریک کے وعدوں کو نظرانداز کردیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ انفارمیشن ٹکنالوجی کے شعبہ میں ترقی کا بی آر ایس حکومت کا دعویٰ مضحکہ خیز ہے کیونکہ کانگریس دور حکومت میں آئی ٹی شعبہ کی حوصلہ افزائی کی گئی اور نئی کمپنیوں کو قیام کیلئے مراعات دی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ کے جی تا پی جی مفت تعلیم کے وعدہ پر عوامی تائید حاصل کرنے کے بعد کے سی آر نے دوبارہ توجہ نہیں دی۔ پونالہ لکشمیا نے کہا کہ کانگریس دور حکومت میں صنعتوں کے فروغ کے اقدامات کئے گئے۔ انفارمیشن ٹکنالوجی شعبہ کی مضبوط بنیاد کانگریس نے رکھی ہے۔ر
آوٹر رنگ روڈ، انٹر نیشنل ایرپورٹ اور دیگر سہولتیں کانگریس دور حکومت کے کارنامے ہیں۔ تلنگانہ میں کئی بیرونی اداروں اور ملٹی نیشنل کمپنیوں نے سرمایہ کاری کی ہے۔ر