شمالی بنگال کے 14اسمبلی حلقوں میں آج ووٹنگ

,

   

بنیادی مسائل پر سیاسی جماعتوں کی عدم توجہی سے عوام میں بے زاری

کلکتہ: مغربی بنگا ل میں چوتھے مرحلے کے لئے کل ووٹ ڈالے جائیں گے جس میں شمالی بنگال کی 14سیٹیں جس میں کوچ بہار کی 9اور علی پور دوار کی 5سیٹیں شامل ہیں ۔یہ ریاست کا دور دراز علاقہ ہے جو بنگلہ دیش کی سرحد سے متصل ہے اور یہاں ایک بڑی آبادی ٹوٹو قبیلے کے باشندوں کی ہے ۔2019کے لوک سبھا انتخابات میں ترنمول کانگریس کو ان علاقوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا ، اسی وجہ سے اس علاقے میں ممتا بنرجی نے بڑے پیمانے پر مہم چلائی اور یہاں کے بنیادی مسائل کو حل کرنے کے علاقے میں علاقے میں امن و امان کے قیام کا سہر ا بھی اپنے سر باندھتی ہیں ۔کوچ بہار ایک زمانے میں دارلحکومت رہ چکا ہے ۔ ترنمول کانگریس اور بھارتیہ جنتا پارٹی دونوں نے یہاں کی دلت برادری راج بنشی کی آبادی کو راغب کرنے کی کوشش کی ہے ۔ اس خطے میں صدی کے پہلے عشرے میں علحدگی پسندتحریکیں زوروں پر تھیں ۔بی جے پی نے وعدہ کیا ہے کہ اگر بنگال میں بی جے پی کی حکومت بنے گی تو مرکزی فورسیس میں نارائن سینا کی تشکیل دی جائے گا ۔جب کہ ترنمول کانگریس نے مغربی بنگال پولس میں نارائن بٹالین کی تشکیل کا وعدہ کیا ہے ۔دوونوں پارٹیاں راج بنشی کی اہم شخصیت پنچن برما کے نام پر یادگار تشکیل دینے کی بات کررہی ہے ۔کوچ بہار کی میخلی گنج ، سیٹل کوچی ، سیتائی اور دین ہاٹاجیسے اسمبلی حلقے بنگلہ دیش کی سرحد سے متصل ہیں ۔ اس علاقے میں 25فیصد مسلم آبادی ہے ۔ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے دراندازی کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ بی جے پی انتخاب جیتنے کے بعدیہاں سرحد پار سے کسی بھی پرندے کو بھی اڑنے کی اجازت نہیں ہوگی۔بی جے پی اور ترنمول کانگریس دونوں انکلیو کے مسئلہ کو حل کرنے سہرا اپنے سر لیتی ہیں۔ 2015میں ہندوستان اوربنگلہ دیش کے درمیان سرحد معاہدہ ہوا تھا جس میں ایک دوسرے کے ملک میں واقع انکلیو کے اپنے اپنے ملک میں انضمام کردیا گیا تھا۔یہ معاہدہ کانگریس کے دوراقتدار ہی طے ہوگیا تھا مگر ممتا بنرجی کی وجہ سے معاہدہ تاخیر کا شکا ر ہوگیا اور بعد میں نریندر مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد یہ معاہد ہ مکمل ہوسکا۔